پولیس کے مطابق دھماکہ خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب اور ریموٹ کنٹرول تھا۔ جاں بحق ہونے والے بچوں کی عمریں 5 سے 10 سال کے درمیان ہیں، زخمیوں میں 4 پولیس اہلکار شامل ہیں۔ دھماکے میں متعدد افراد زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
حکومت بلوچستان نے مستونگ میں سکول کے قریب بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے محکمہ داخلہ بلوچستان سے واقعہ سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔
ترجمان صوبائی حکومت شاہد رند کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ، بم ڈسپوزل سکواڈ اور سیکورٹی فورسز جائے موقع پر موجود ہیں۔ دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے، موقع سے شواہد اکٹھے کئے جاررہے ہیں، زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کے لئے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی، تمام ڈاکٹرز اور طبی عملہ طلب کر لیا گیا۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ معصوم بچوں کو نشانہ بنانے کے واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، بچوں کو نشانہ بنا کر بربریت کا مظاہرہ کیا گیا، معصوم بچوں کی زندگیوں سے کھیلنے والے درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں، شہداء کے خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔