
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اسد قیصر نے گزشتہ روز اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم عوام کے منتخب کردہ نمائندے اور ایک سیاسی جماعت ہیں، ہم عمران خان سے سیاسی بات نہیں کریں گے تو اور کیا کریں گے، آئین پاکستان اور قانون ہمیں اپنے لیڈر سے سیاسی بات کرنے کا حق بھی دیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حقوق کی پامالی، چادر اور چاردیواری کی بے حرمتی کی جا رہی ہے، حکومت کے اوچھے ہتکنڈوں سے پریشر میں آنے والے نہیں ہیں، ہم اپنے بانی سے پروگرام فائنل کر کے جلد سڑکوں پر نکلیں گے۔
اس موقع پر اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب نے کہا کہ ہم اپنے لیڈر سے ملاقات کیلئے آئے تھے لیکن جیل حکام نے کہا بیان حلفی دیں کہ سیاسی بات نہیں کریں گے، وہ بھی انڈر ٹیکنگ دیں کہ سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے۔
اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے پارٹی لیڈر سے ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، بانی پی ٹی آئی سے جیل سہولیات واپس لی گئیں اور انہیں غیرمعیاری کھانا دیا جارہا ہے، بشریٰ بی بی نے جیل میں سخت حالات کا مقابلہ کیا، ہم اپنے سیاسی قیدیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
قبل ازیں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس دفعہ ہم فیصلہ کن جنگ کے لیے نکلیں گے، ہمارے اندر جو خون ہے وہ سرخ ہے جس کا مطلب ہے کہ اب انقلاب کا وقت بہت جلد آئےگا، اس بارکفن باندھ کر نکلیں گے، ہم واپس نہ آئیں تو ہمارا جنازہ پڑھ لینا۔
انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ملک قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے، صوبے میں بہت جلد سرمایہ کاری بحال کریں گے۔ صوبے کے وسائل بڑھانے کے لیے اقدامات کریں گے۔