
صدر مملکت آصف علی زرداری نے سمندر پار پاکستانیوں کی جائیداد کے تحفظ کے لیے خصوصی عدالتوں کے قیام کے بل پر دستخط کر دیے، اس نئے قانون کے تحت سمندر پار پاکستانیوں کے پراپرٹی تنازعات اب صرف 90 دن میں حل کیے جائیں گے، حکومت کی جانب سے سمندر پار پاکستانیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے یہ ایک اہم اقدام ہے۔
یہ بل 17 اکتوبر کو سینیٹ سے منظور کیا گیا تھا اور وفاقی وزیر چوہدری سالک کی جانب سے متفقہ طور پر پیش کیا گیا تھا، پی ٹی آئی کے علی ظفر نے بل کی تفصیل کمیٹی کے سپرد کرنے کا مطالبہ کیا تھا جس پر اراکین نے زور دیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے حقوق کا تحفظ ضروری ہے۔
سینیٹر رمیش کمار نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی جائیدادوں پر غیر قانونی قبضے کے واقعات بڑھ رہے ہیں، سینیٹر عرفان صدیقی نے اس بات پر زور دیا کہ اس قانون کے ذریعے اوورسیز پاکستانیوں کے حقوق کو محفوظ بنایا جائے گا۔
صدر آصف علی زرداری نے ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن ترمیمی بل 2024 کی بھی منظوری دی جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کو سنجیدگی سے لے رہی ہے، حافظ طاہر اشرفی کی اسلامی نظریاتی کونسل میں بطور ممبر تعیناتی بھی کی گئی ہے۔
یہ اقدام اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت اپنے شہریوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہی ہے، اور اوورسیز پاکستانیوں کے لیے یہ ایک بڑی کامیابی ہے۔