گاڑی مالکان کو اب نیا ٹوکن ٹیکس دینا ہوگا
Image
لاہور: (ویب ڈیسک) پنجاب میں موٹر وہیکلز ٹیکسیشن ایکٹ میں ترمیم کر کے صوبے میں نیا ٹوکن ٹیکس متعارف کرا دیا ہے۔

پنجاب حکومت نے ایک نئی ٹوکن ٹیکس پالیسی متعارف کروائی ہے جو گاڑیوں کی ملکیت سے متعلق ہے۔ پالیسی میں کہا گیا کہ 1000 سی سی تک انجن کپیسٹی والی گاڑی کے نئے مالک کو ملکیت کی منتقلی پر دوبارہ مکمل ٹوکن ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔

 

اسی طرح نئی پالیسی کے مطابق گاڑیوں کے لیے سالانہ ٹوکن ٹیکس اب انجن کی صلاحیت (سی سی) پر نہیں بلکہ کار کی انوائس ویلیو کو دیکھ کر لیا جائے گا۔

 

1000 سی سی سے 2000 سی سی گاڑیاں کے لئے انوائس کی قیمت کا 0.2 فیصد سالانہ ٹوکن ٹیکس لگایا گیا ہے۔ اسی طرح 2000 سی سی سے زائد انجن کپیسٹی والی گاڑیوں کو سالانہ ٹوکن ٹیکس انوائس کی قیمت کا 0.3 فیصد چارج کیا جائے گا۔

 

اس کے علاوہ 1000 سی سی تک کی گاڑیوں کے لیے لائف ٹائم ٹوکن ٹیکس گزشتہ 15 ہزار روپے سے بڑھا کر 20 ہزار روپے کر دیا گیا ہے۔

 

اگر ٹرانسفر 10 سال کے اندر ہوتا ہے تو 1000 سی سی گاڑی کی ملکیت منتقل کرتے وقت نئے مالک کو 10 فیصد سالانہ رعایت کے ساتھ تاحیات ٹوکن ٹیکس ادا کرنا ہوگا جبکہ اگر منتقلی 10 سال کے بعد ہوئی تو کوئی لائف ٹائم ٹوکن ٹیکس نہیں لیا جائے گا۔

 

ٹوکن ٹیکس کی نئی پالیسی کے بعد گاڑیوں کے مالکان کو مالی اثرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ خاص طور پر اس سے وہ لوگ متاثر ہوں گے جو استعمال شدہ گاڑیوں کا کام کرتے ہیں۔

 

یاد رہے اس سے قبل پنجاب حکومت نے صوبائی بجٹ 2024-25 کے تحت رجسٹریشن فیس میں اضافہ کیا تھا۔