مجھے سزائے موت کے قیدی والی سہولیات دی گئی ہیں: عمران خان
Imran Khan is wearing black glasses while security personnel are around him.
راولپنڈی:(سنو نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کو سزائے موت کے قیدیوں والی سہولیات دی گئی ہیں۔
 
بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو  میں کہا کہ نیب نے القادر یونیورسٹی کے عطیات بند کروا دیے ۔ القادر یونیورسٹی دیہاتی علاقے کی دوسری پرائیویٹ یونیورسٹی ہے ۔ القادر یونیورسٹی میں 100 فیصد طلبہ مفت تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔ یہ چاہتے ہیں کہ القادر یونیورسٹی بند ہو جائے یونیورسٹی بند ہونے کا مجھے نہیں طلبہ کو نقصان ہوگا ۔
 
عمران خان نے کہا کہ بر صغیر میں تعلیم میں ہم پہلے ہی سب سے پیچھے رہ گئے ہیں ۔ شوکت خانم بھی اگر بند ہوتا ہے تو لوگوں کو 10 گنا مہنگا علاج کروانا پڑے گا ۔ جان بوجھ کر القادر یونیورسٹی کے احتیاط بند کروائے گئے ہیں ۔
 
ان کا کہنا تھا کہ ڈھائی ماہ سے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نیب ترامیم کیس کا محفوظ فیصلہ نہیں سنا رہے ۔ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں سزا  ہونے کے بعد میں ترامیم کیس کا فیصلہ سنایا جائے گا ۔ پوری گیم کھیلی جا رہی ہے ۔
 
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے چار شہباز شریف کے پانچ زرداری اور فرنٹ مینوں کے نو ریفرنسز فریز پڑے ہیں ۔ قوموں کو تباہ کرنے کے لیے دشمن کے حملے کی ضرورت نہیں ہوتی ۔ اداروں پر کرپٹ اور نااہل لوگ بٹھا دیے جائیں تو قوم تباہ ہو جائیں گی۔
 
انہوں نے کہا کہ محسن نقوی کو وزیر داخلہ اور کرکٹ بورڈ کا چیئرمین بنادیا گیا ۔ ان کی تقرری کرکے کرکٹ کا بیڑا غرق کرکے رکھ دیا  گیا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم بنگلا دیش سے وائٹ واش ہوگئی اس سے بری اور شکست کیا ہوگی؟
 
تحریک انصاف کے بانی چیئرمین نے کہا کہ ایسا کون سا ایٹم بم پھٹا کہ تین سال میں ہماری کرکٹ بنگلا دیش سے نیچے اور تباہ ہو گئی؟کرکٹ ایک ٹیکنیکل کھیل ہے اس پر آپ نے سفارشی بٹھا دیے۔ محسن نقوی کی کیا قابلیت ہے ؟
 
ان کا کہنا تھا کہ رمیز راجہ میرا رشتہ دار نہیں ، ایک پروفیشنل کرکٹر تھا جسے میں نے چیئرمین پی سی بی بنایا ۔  اس نے الیکشن کا فراڈ کیا،  گندم فراڈ کیا اسے وزیر داخلہ اور چیئرمین پی سی بی مقرر کر دیاگیا۔
 
عمران خان نے الزام لگایا کہ دبئی لیکس میں محسن نقوی کی بیوی کے پانچ ملین ڈالر سامنے آئے، ان کے پاس کہاں سے پیسہ آیا؟ جن کو بیس سیٹیں نہیں ملیں انھیں جعلی مینڈیٹ دیکر بٹھا دیا گیا۔ کرپٹ لوگوںکو مسلط کرکے ملک کا بیڑا غرق کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ جو کام دشمن نہیں کر سکا وہ یہ خود کر کے نقصان پہنچا رہے ہیں 
 
بانی پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ میں ایک دن بھی جیل ہسپتال نہیں رہا ۔ نواز شریف،  شہباز شریف اور آصف علی زرداری کو ایئر کنڈیشن کمرے اور اٹیچ باتھ دیے گئے تھے ۔ قیدی میرے لیے کھانا بناتا ہے،  میں نے کبھی کوئی شکایت نہیں کی ۔ ایک ہفتے میں صرف تین لوگوں کو مجھ سے ملنے کی اجازت دی جاتی ہے۔ نواز شریف 40 لوگوں کو ملتا تھا،  اس کے لیے اوپن ہاؤس ہوتا تھا ۔
 
انہوں نے کہا کہ نواز شریف صحافیوں سے بھی اپنے کمرے میں بیٹھ کر باتیں کرتا تھا ۔ ہفتے میں تین ملاقاتوں کے علاوہ مجھے تمام وقت اپنے سیل میں گزارنا ہوتا ہے ۔ گرمی کی وجہ سے سیل اوون بن جاتا ہے مگر کبھی نہیں کہا کہ مشکل ہے ۔ مجھے نہانے کے لیے بھی دوسرے کمرے میں جانا پڑتا ہے ۔ 14 ماہ گزرنے کے بعد بچوں سے بات کروائی گئی جو تکلیف دہ ہے ۔ 
 
عمران خان نے کہا کہ پارلیمنٹ میں جھوٹ بولا جاتا ہے کہ فائیو اسٹار سہولیات دی گئی ہیں ۔ میرے پاس وہی سہولیات ہیں جو سزائے موت کے قیدی کو ملتی ہیں ۔ سیاسی جماعت کا سربراہ ہوں حق ہے کہ اوپن کورٹ میں صحافیوں سے بات کر سکوں ۔ 
 
ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ واحد ادارہ ہے جس سے امید ہے ۔ پولیس اور نیب کے ادارے کو ہمارے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے ۔ راولپنڈی کے کمشنر نے سچ باتیں کی تو اس کو غائب کر دیا گیا ۔ عدلیہ کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی تو سڑکوں پر احتجاج کریں گے۔