اسلام آباد کے تھانوں میں بند موٹرسائیکلز فروخت ہونے کا انکشاف
Dozens of motorcycles are parked in a police station in Islamabad.
اسلام آباد (رپورٹ، نعیم جنجوعہ)اسلام آباد کے تھانوں کے اندر بند کی گئی موٹرسائیکلز کی غیر قانونی فروخت کا سنسنی خیز انکشاف سامنے آیا ہے۔
 
 ایس ایس پی ارسلان شاہ زیب نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری کارروائی کی اور دو اہلکاروں کو ان کی نوکری سے برطرف کر دیا گیا ہے۔
 
تفصیلات کے مطابق، برطرف کیے جانے والے اہلکاروں میں تھانہ ترنول کے مال خانہ محرر حق نواز اور کمپیوٹر آپریٹر مقبول شاہ شامل ہیں۔ 
 
دوران انکوائری، ان اہلکاروں پر لگائے گئے الزامات ثابت ہوگئے ہیں، جس کے نتیجے میں ان کی فوری برطرفی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
 
ذرائع کے مطابق، ملزمان نے مبینہ طور پر ساٹھ کے قریب موٹرسائیکلز فروخت کیں، جو تھانے میں بطور ثبوت رکھی گئی تھیں۔ 
 
ان موٹرسائیکلز کی فروخت کے پیچھے ایک منظم نیٹ ورک کی موجودگی کا بھی خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، تاہم ابھی تک اس نیٹ ورک کے دیگر افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
 
 
مزید یہ کہ، برطرف کیے گئے مال خانہ محرر حق نواز پر کرپشن اور خورد برد کے دیگر الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں۔
 
 انکوائری رپورٹ کے مطابق، محرر نے کئی دیگر کیسز میں بھی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔
 
اس واقعے کے بعد پولیس کے اندرونی نظام اور نگرانی کے عمل پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
 
 ایس ایس پی ارسلان شاہ زیب نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں مکمل شفافیت کو یقینی بنائیں گے اور جو بھی اس میں ملوث پایا گیا، اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
 
یہ واقعہ اسلام آباد پولیس کی ساکھ پر ایک دھبہ ہے اور اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کس طرح بعض افراد اپنی ڈیوٹی کا ناجائز فائدہ اٹھا کر قانون کے ساتھ کھلواڑ کرتے ہیں۔
 
 عوام کی جانب سے بھی اس واقعے پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے اور انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ان اہلکاروں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔