
یہ واقعہ جمعہ کی رات دیر گئے اس وقت پیش آیا جب لاہور پولیس شواہد کی وصولی کے لیے احسن شاہ کو شاد باغ کے علاقے میں لے جا رہی تھی۔
سرکاری اطلاعات کے مطابق، جیسے ہی پولیس کا قافلہ شاد باغ کے قریب پہنچا، احسن شاہ کے ساتھیوں کے ایک گروپ نے اسے چھڑانے کی کوشش میں اہلکاروں پر گھات لگا کر حملہ کیا۔
پولیس اہلکار بغیر کسی نقصان کے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تاہم فائرنگ سے احسن شاہ شدید زخمی ہوگیا۔ ہسپتال لے جانے کے باوجود وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
احسن شاہ کو کئی ماہ قبل 19 فروری 2024 کو اپنے قریبی دوست امیر بالاج ٹیپو کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
یہ واقعہ شادی کی تقریب کے دوران پیش آیا، جہاں امیر بالاج ٹیپو کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ گولی لگنے سے دو دیگر افراد زخمی بھی ہوئے جب کہ امیر بالاج ٹیپو کی سیکیورٹی ٹیم کے ہاتھوں ایک حملہ آور مظفر حسین موقع پر ہی مارا گیا تھا۔
قتل کا مقدمہ امیر بالاج کے بھائی امیر معصب نے درج کرایا تھا جس میں خواجہ طارق گلشن عرف طیفی بٹ، اس کے کزن خواجہ عقیل اور چار نامعلوم افراد کو مشتبہ نامزد کیا گیا تھا۔
بنیادی ملزم احسن شاہ کی موت نے تفتیش میں پیچیدگی کی ایک نئی پرت کا اضافہ کیا، جس سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس تازہ پرتشدد واقعہ کے پیچھے محرکات کا پتہ لگانے کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے۔