
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے بانی پی ٹی آئی و سابق وزیراعظم عمران خان کی بغیر مداخلت جیل ملاقاتوں کی درخواست پر سماعت کی۔ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل شعیب شاہین عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
وکیل شعیب شاہین نے موقف اپنایا کہ ہم نے وزارت دفاع کو فریق بنایا ہے، سابقہ عدالتی احکامات تھے وہ بھی ساتھ منسلک ہیں۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے پٹیشن پر نمبر لگانے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے پٹیشن پر نمبر لگانے کے بعد کیس کل مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔
دوسری جانب راولپنڈی انسداد دہشت گردی خصوصی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف نے بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کرنے کرانے کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔
عمران خان نے درخواست میں موقف اپنایا کہ میں بیٹوں سے واٹس ایپ پر ویڈیو کال پر بات کرنا چایتا ہوں۔ عدالت نے جیل انتظامیہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 5 جولائی تک ملتوی کر دی۔
ادھر بیرسٹر سیف نے کہا کہ عمران خان کے حوالے سے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ورکنگ گروپ کی حالیہ رپورٹ نے ہماری موقف کی تائید کر دی، قوم کیساتھ عالمی برادری نے بھی بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دی۔
انہوں نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے ورکنگ گروپ برائے جبری حراست نے دو ٹوک الفاظ میں بانی پی ٹی آئی کو فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا، ہم روز اول سے کہتے رہے کہ بانی پی ٹی آئی پر تمام مقدمات سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے۔