شاعر احمد فرہاد کے مبینہ اغواء کیس میں نئے انکشافات

May, 29 2024
مظفر آباد: (ویب ڈیسک) آزاد کشمیر میں شاعر احمد فرہاد کے خلاف درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) منظر عام پر آگئی ہے۔
یہ ایف آئی آر تھانہ دھیر کوٹ میں درج کی گئی ہے اور اس کی تصدیق اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر سماعت مقدمے کے دوران احمد فرہاد کی وکیل ایمان مزاری نے کی ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق، ان کے خلاف دفعہ 186 (کارِ سرکار میں مداخلت) کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔
واقعے کی تفصیلات:
ایف آئی آر میں بیان کیا گیا ہے کہ احمد فرہاد کی گاڑی کو کوہالہ چوک کی جانب سے آتے ہوئے چیک پوسٹ پر روکا گیا۔ پولیس نے گاڑی کے ڈرائیور سے شناختی کارڈ طلب کیا، جس پر گاڑی میں موجود ایک شخص نے پولیس سے بدتمیزی کی اور تلخ کلامی کرتے ہوئے کہا کہ "تم لوگ چیک نہیں کر سکتے"۔ اس شخص نے اپنا نام سید فرہاد علی شاہ بتایا۔
گرفتاری اور عدالت میں پیشی:
آج وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اطلاع دی کہ شاعر احمد فرہاد کو گرفتار کیا گیا ہے اور وہ دھیر کوٹ آزاد کشمیر پولیس کی حراست میں ہیں۔ اٹارنی جنرل آف پاکستان منصور عثمان اعوان نے عدالت کو آگاہ کیا کہ احمد فرہاد کی گرفتاری ظاہر کردی گئی ہے اور ان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے۔
اغواء کا مقدمہ:
یاد رہے کہ 16 مئی کو آزاد کشمیر کے صحافی و شاعر فرہاد علی شاہ کو مبینہ طور پر اغوا کر لیا گیا تھا۔ ان کی اہلیہ سیدہ عروج کی مدعیت میں اسلام آباد کے تھانہ لوہی بھیر میں اغوا کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ سیدہ عروج نے اپنی شکایت میں بیان کیا تھا کہ ان کے خاوند کو نامعلوم افراد نے سوہان گارڈن سے اغوا کیا اور بغیر وارنٹ کے ان کے گھر میں داخل ہوئے۔
گھر پر حملہ:
سیدہ عروج نے مزید بتایا کہ نامعلوم افراد نے ان کے گھر میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے توڑ دیے اور ڈی وی آر بھی ساتھ لے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خاوند بیمار ہیں اور ان کے لیے ادویات ضروری ہیں، لہٰذا ان کی بازیابی کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں۔
عدالت کے احکامات:
اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتا شاعر احمد فرہاد کو آج ہر صورت بازیاب کرا کے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت کے حکم کے بعد، یہ خبر منظر عام پر آئی کہ احمد فرہاد گرفتار ہیں اور ان کے خلاف آزاد کشمیر میں ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے۔
احمد فرہاد کے خلاف درج ایف آئی آر اور ان کی گرفتاری کی خبر نے ایک نیا موڑ لیا ہے۔ اغوا کے مقدمے اور ان کی بازیابی کی کوششوں کے درمیان، یہ واضح نہیں ہے کہ ایف آئی آر میں درج الزامات کس حد تک درست ہیں۔ ان کی گرفتاری اور مقدمے کی تفصیلات سامنے آنے کے بعد، اس معاملے کی حقیقت کیا ہے، یہ وقت ہی بتائے گا۔
احمد فرہاد کی گرفتاری اور ان کے خلاف درج ایف آئی آر نے سماجی اور سیاسی حلقوں میں مختلف ردعمل کو جنم دیا ہے۔ کچھ حلقے اسے اظہار رائے کی آزادی پر حملہ قرار دے رہے ہیں جبکہ دیگر لوگ قانون کی عملداری کو ضروری قرار دے رہے ہیں۔ اس معاملے کی تفصیلات مزید سامنے آنے کے بعد ہی اصل حقائق کا علم ہو سکے گا۔