امریکا میں بھوک اور وزن کم کرنے والی جدید ادویات کی منظوری کے بعد فوڈ انڈسٹری کو بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے، خبر ایجنسی کے مطابق امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے رواں ہفتے وزن کم کرنے کی دوا کی منظوری دے دی ہے جس کے فورا بعد خوراک تیار کرنے والی کئی بڑی کمپنیوں کے شیئرز میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وزن کم کرنے والی ادویات کے بڑھتے رجحان نے صارفین کی غذائی ترجیحات بدلنا شروع کر دی ہیں، اب لوگ کم مقدار مگر زیادہ پروٹین والی غذا کو ترجیح دے رہے ہیں جس میں صحت کے متعلق دعوے بھی شامل ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: حج 2026:عازمین کی لازمی تربیت جنوری سے شروع ہوگی
اسی رجحان کے پیش نظر فوڈ کمپنیاں اپنی مصنوعات میں پروٹین کی مقدار بڑھانے، لیبلنگ تبدیل کرنے اور خوراک کے حصے چھوٹے کرنے پر کام کررہی ہیں۔
حالیہ تحقیق کے مطابق ان ادویات کے استعمال سے گروسری پر خرچ میں اوسطاً 5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ فاسٹ فوڈ ریستورانوں پر خرچ تقریباً 8 فیصد کم ہوا، تاہم دوا چھوڑنے کے بعد یہ اثرات بتدریج کم ہوجاتے ہیں۔