حالیہ برسوں میں ذہنی امراض کے علاج سے متعلق تحقیق میں غیر معمولی پیش رفت سامنے آئی، جس میں جادوئی مشروم میں پائے جانے والے مرکب سلوسیبن کو خاص توجہ حاصل ہوئی ہے۔ تازہ تحقیق کے مطابق یہ مرکب دماغ میں ایسی سرگرمی کو کمزور کر دیتا ہے جو مریض کو منفی خیالات کے ایک نہ ختم ہونے والے چکر میں الجھائے رکھتی ہے، جسے ماہرین رومینیشن کا نام دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے طب کے شعبے میں اہم سنگ میل عبور کر لیا
ہر سطح پر کروڑوں افراد ڈپریشن جیسے ذہنی عارضے کا شکار ہیں۔ اس کیفیت میں ہفتوں تک تقریباً روزانہ دن کے زیادہ تر حصے میں خوشی کے نہ ہونے کا احساس یا سرگرمیوں میں کسی قسم کی دلچسپی کا نہ ہونا ہوتا ہے۔ اس کیفیت سے نمٹنے کے لیے مریضوں کو ٹاک تھراپی اور اینٹی ڈپریسنٹ تجویز کی جاتی ہے۔ تاہم، ماہرین کے مطابق یہ طریقے ہر مرض کے لیے موثر ثابت نہیں ہوتے۔
کورنیل یونیورسٹی کے سائنس دانوں کی جانب سے کی گئی تازہ تحقیق جو معروف سائنسی جریدے سیل میں شائع ہوئی ہے اس بات کی وضاحت کرتی ہے کہ سلوسیبن کس طرح دماغ کے ان حصوں پر اثر انداز ہوتا ہے جو منفی سوچ کو بار بار دہرانے کے زمہ دار ہوتے ہیں۔ تحقیق کے مصنف ایلکس کوان کا کہنا تھا کہ رومینیشن ڈپریشن کے مرکزی پوائنٹسم میں سے ایک ہے جہاں لوگ ایک جیسے منفی خیالات میں بسے رہتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سلوسیبن کی ایک خوراک کے بعد دماغ پر دیرپا مثبت اثرات دیکھنے میں آئے ہیں جو ڈپریشن کے علاج میں ایک انقلابی پیش رفت سمجھی جارہی ہے۔ اگرچہ مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاہم یہ دریافت ذہنی شعبے میں ایک نئی امید کے طور پر دیکھی جارہی ہے جو مستقبل میں ڈپریشن کے علاج کا رخ بدل سکتی ہے۔