
راولپنڈی اور مری میں ڈینگی کے وار جاری ہیں، راولپنڈی اور مری میں کنفرم ڈینگی مریضوں کی تعداد 239 ہوگئی،گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران راولپنڈی میں 8 جبکہ مری میں 3 کیسز سامنے آئے، راولپنڈی میں ڈینگی کے کنفرم مریض 152 جبکہ مری میں 87 ہوگئے۔
محکمہ صحت کے مطابق راولپنڈی کے ہسپتالوں میں 54 مریضوں کو داخل کیا گیا ہے جن میں سے کنفرم ڈینگی مریضوں کی تعداد 26 ہے، مری کے ہسپتال میں 20 مریض داخل ہیں جن میں سے 7 مریضوں میں ڈینگی کی تشخیص ہوئی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بھی مچھر مار اورجراثیم کش سپرے کرنے کی ہدایت کی ہے۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا میں بھی حالیہ بارشوں کی وجہ سے ڈینگی کے پھیلنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے ڈینگی کے پھیلاؤ کے خدشات کا نوٹس لیتے ہوئے تمام متعلقہ محکموں کو ڈینگی کی روک تھام کے لئے ہنگامی اقدامات کی ہدایت کردی۔
وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کی جانب سے اس سلسلے میں متعلقہ محکموں اور ڈویژنل کمشنرز کو مراسلہ ارسال کردیا گیا۔
مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ بارشوں سے کھڑا پانی ڈینگی مچھر کی افزائش کا باعث بن رہا ہے، تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز فوری طور پر صفائی اور انسداد ڈینگی مہم شروع کریں، اس مہم میں پبلک مقامات، تعمیراتی مقامات، مارکیٹس، اسکولوں، سرکاری دفاتر اور نالیوں میں کھڑے پانی کی نکاسی پر خصوصی توجہ دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: مون سون بارشوں سے ہونیوالے نقصانات کی رپورٹ جاری
مراسلہ میں ہدایت کی گئی ہے کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے محکمہ صحت ہسپتالوں میں پیشگی انتظامات کرے، تمام ہسپتال میں ادویات، تشخیص اور علاج معالجے کی دستیابی یقینی بنائی جائے، صوبہ بھر میں ڈینگی کی مؤثر نگرانی اور کیسز کی بروقت رپورٹنگ کا موثر نظام وضع کیا جائے۔
وزیراعلیٰ کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ بلدیاتی ادارے تمام حساس علاقوں میں باقاعدگی سے اسپرے اور لاروا کش اقدامات یقینی بنائیں، محکمہ اطلاعات، محکمہ صحت اور مقامی ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر ڈینگی سے بچاؤ کے لئے بڑے پیمانے پر عوامی آگہی مہم شروع کرے۔
مراسلہ میں ہدایت کی گئی ہے کہ مؤثر اور جامع آگاہی مہم کے لیے پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا تینوں کا مؤثر استعمال کیا جائے، شہریوں کو اپنے گھروں اور محلوں میں کھڑے پانیوں کو نکالنے اور پانی کی ٹینکیوں کو ڈھانپ کر رکھنے کی تاکید کی جائے۔
سی ایم سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری مراسلہ میں مزید کہا گیا کہ شہریوں کو احتیاطی تدابیر کے طور پر مچھر دانی، ریپیلنٹ اور حفاظتی لباس استعمال کرنے کی ترغیب دی جائے، مساجد، اسکولوں اور مقامی عمائدین کے ذریعے کمیونٹی کو متحرک کیا جائے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ڈینگی سے بچاؤ اجتماعی ذمہ داری ہے جس میں سب کو کردار ادا کرنا ہے، اس سلسلے میں تمام متعلقہ محکمے عوام کو آگہی دینے اور مؤثر عملی اقدامات اٹھانے کے ذمہ دار اور جوابدہ ہیں۔



