بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ کچھ لوگوں کو اچانک سے ہارٹ اٹیک کا سامنا کرنا پڑجاتا ہے،ہارٹ اٹیک کے دوران یا فوری بعد طبی امداد حاصل نہ کی جائے تو موت کے خطرات میں کافی حد تک اضافہ ہو جاتا ہے۔
گزشتہ چند سالوں میں امراضِ قلب ایک بہت بڑا مسئلہ بن کر ابھرا ہے،ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ دل کا دورہ پڑنے سے پہلے جسم ہمیں اس بارے میں سگنل پہنچاتا ہے،مگر بہت سے لوگ اس جانب توجہ نہیں دیتے۔
اس سے پہلے کہ آپ کا دل کام کرنا چھوڑ دے،یہ آپ کو ممکنہ خطرے سے خبردار کرتا ہے اور بہت سے سگنلز بھیجتا ہے،ان علامات کو سمجھنے کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔
ماہرین امراض قلب کے مطابق بعض لوگ تھوڑی سی تھکاوٹ اور پیروں میں ہونے والی سوجن کو سنجیدہ نہیں لیتے اور اسے نظر انداز کرتے رہتے ہیں، لیکن انہیں ایسا ہرگز نہیں کرنا چاہیے۔
ہارٹ اٹیک سے قبل بھیجے جانے والے سگنلز
ماہرین صحت کی رپورٹس کے مطابق تھکاوٹ،سانس کی تکلیف،معمول کے ذاتی اور پیشہ ورانہ کاموں کا نہ ہونا،بغیر کسی وجہ کے وزن کا اچانک سے بڑھنا شروع ہوجانا،ٹانگوں میں سوجن وغیرہ،یہ تمام علامات دل کے مسئلے کی ابتدائی علامات ہیں۔ہارٹ اٹیک تو اچانک ہوتا ہے،مگر دل کے مسائل آہستہ آہستہ شروع ہوتے ہیں اور صرف ابتدائی مراحل میں ہی ان کی تشخیص کی جاسکتی ہے۔
دل کے مسائل سے متعلق علامات
کسی سرگرمی کے بعد لیٹتے وقت سانس کا پھول جانا
ماہرین کے مطابق سانس کی کسی بھی قسم کا مسئلہ ہارٹ فیل ہونے کی علامت کو ظاہر کرتا ہے،اگر آپ کو سانس لینے میں مشکل محسوس ہو تو اسے بالکل بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہیے،اگر یہ مسئلہ طویل عرصے تک محسوس ہو تو آپ کو فوراً اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے اور متعلقہ ٹیسٹ کروانے چاہئیں۔
تھکاوٹ اور کمزوری محسوس کرنا
پیروں،ٹخنوں اور ٹانگوں میں سوجن کا ہونا
دل کی دھڑکن کا تیز چلنا یا بےترتیب ہونا
ورزش کرنے کی صلاحیت میں کمی کا واقع ہونا
گھبراہٹ محسوس کرنا
ایسی کھانسی جو دور نہ ہو یا ایسی کھانسی جو خون کے دھبوں کے ساتھ سفید یا گلابی بلغم پیدا کرنے کا باعث بنتی ہو
پیٹ کے حصے میں سوجن ہونا
سیال جمع ہونے کی وجہ سے وزن میں تیزی سے اضافہ
متلی اور بھوک میں کمی
توجہ مرکوز کرنے میں دشواری یا چوکسی میں کمی
ماہرین کا کہنا ہے کہ مسلسل کھانسی اور بھاری خراٹے بھی بعض اوقات دل کے مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ جب دل کا کام بگڑ جاتا ہے تو پھیپھڑوں میں پانی جمع ہونے کی وجہ سے ایسی ہی علامات ظاہرہونا شروع ہوجاتی ہیں۔اس لیے اگر مندرجہ بالا نشانیوں میں سے کوئی بھی محسوس ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں اور متعلقہ ٹیسٹ کرائیں۔
مندرجہ ذیل علامات بھی دل کے صحیح کام نہ کرنے کی وجہ ہو سکتی ہیں،مگر اس کی کئی دیگر ممکنہ وجوہات بھی ہو سکتی ہیں:
سینے کا درد
بے ہوشی یا شدید کمزوری
سانس کی قلت، سینے میں درد، یا بے ہوشی کے ساتھ تیز یا بے ترتیب دل کی دھڑکن
اچانک، سانس کی شدید قلت اور کھانسی کا سفید یا گلابی، جھاگ دار بلغم
اگر ایسی علامات ظاہر ہوں خود تشخیص کرنے کی کوشش نہ کریں،بلکہ ڈاکٹر سے رجوع کریں۔