
پاکستان کے نامور اداکار عدنان صدیقی نے لاہور سے کراچی کے درمیان کیے گئے فضائی سفر کے دوران پیش آنے والے غیر معمولی حالات کے بارے میں انسٹاگرام پر پوسٹ کی اور اپنا جذباتی پیغام دیا۔ عدنان صدیقی نجی ایئر لائن کی پرواز میں سفر کر رہے تھے جب اچانک جہاز شدید جھٹکوں کا شکار ہوا، اور کیبن بری طرح لرزنے لگا۔ انہوں نے اس لمحے کو اپنی زندگی کے سب سے نازک تجربات میں سے ایک قرار دیا۔
عدنان صدیقی کا کہنا تھا کہ "کراچی اور لاہور کے درمیان، میں خود کو زندگی اور موت کے درمیان معلق محسوس کر رہا تھا۔" انہوں نے اس تجربے کے دوران محسوس کی جانے والی بے بسی، خوف، اور زندگی کی ناپائیداری پر گہرے الفاظ میں روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ جہاز میں موجود تمام مسافر شدید گھبراہٹ کا شکار ہو گئے تھے، ہر چہرے پر خوف چھایا ہوا تھا، اور ہر کسی کو اپنے پیاروں کی یاد ستا رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس لمحے میں بھی اپنے بچوں اور گھر والوں کی سلامتی کے لیے دل سے دعائیں مانگ رہا تھا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ایسے نازک حالات انسان کو جھنجھوڑ کر رکھ دیتے ہیں اور یاد دلاتے ہیں کہ زندگی کتنی غیر یقینی اور قیمتی ہے۔
عدنان صدیقی نے پائلٹ اور عملے کے پیشہ ورانہ رویے کو سراہا اور کہا کہ پائلٹ نے نہایت حاضر دماغی اور مہارت کے ساتھ صورت حال پر قابو پایا، جس کے باعث پرواز کو بحفاظت منزل تک پہنچایا جا سکا۔ انہوں نے کہا کہ پائلٹ کی بروقت تدابیر نے نہ صرف طیارے کو سنبھالا بلکہ مسافروں کی جان بھی بچائی۔
اس ویڈیو کے آخر میں عدنان صدیقی نے اپنے مداحوں اور فالوورز کو ایک پیغام دیا کہ زندگی کا ہر لمحہ قیمتی ہے، اسے معمولی نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے تاکید کی کہ اپنے خاندان کے ساتھ وقت گزاریں، ان کی قدر کریں، اور اپنی زندگی کو خوشیوں سے بھرنے کی کوشش کریں کیونکہ یہ لمحے دوبارہ واپس نہیں آتے۔ ان کی پوسٹ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئی اور ہزاروں افراد نے ان کے جذبات سے اتفاق کرتے ہوئے دعائیں اور نیک تمنائیں بھیجیں۔