
تفصیلات کے مطابق انسٹاگرام انفلوینسر فیہہ نے ماں کے عالمی دن کے موقع پر والدہ کی 30 سال بعد شادی کے خاتمے پر جشن منالیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ اس پر صارفین کا ملا جلا ردعمل آ رہا ہے۔
انسٹاگرام پر فیہہ نے والدہ کی طلاق کی خوشی میں جذباتی ریل شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ " ان کے چہرے کی خوشی اس بات کی ضامن ہے کہ وہ پر سکون ہیں، وہ کہتی رہی کہ میں خوش ہوں لیکن ہم نے ان کی چیخیں سنیں، وہ کہتی رہی کہ وہ اچھا انسان ہے لیکن ہم نے اس کو بندوق تانتے دیکھا، وہ کہتی رہیں کہ وہ بدل جائے گا لیکن پھر بھی ہم نے انکی حرکتوں پر انہیں روتے دیکھا"۔
مشہور پاکستانی انفلوینسر کا کہنا تھا کہ یہاں یہ سب اس لئے شیئر کر رہی ہوں تاکہ ہر وہ لڑکی، ہو عورت جو کسی قسم کے گھریلو تشدد سے گزر رہی ہے تو وہ یہ جان لے کہ میں چاہتی ہوں کہ تم یہ ختم کر دو، اسے چھوڑ دو، جب اسے چھوڑ دو تو اپنی زندگی کے نئے آغاز کو خوشی سے مناؤ، تمہیں خود پر فخر ہونا چاہئیے، تمام سنگل ماؤں کو مدرز ڈے مبارک ہو۔
فیہہ نے مزید ایک اور پوسٹ میں لکھا کہ آج مدرز ڈے ہے اور میں نے چاہا کے میں انہیں اس انداز میں مبارکباد دوں۔ یہ رشتہ ختم ہونا ہمارے لئے ایک کامیابی ہے۔ کسی بھی انسان کو بندوق کی نوک پر یا گھریلو تشدد میں زندگی گزارنے کا حق نہیں ہے، مجھے اپنی ماں پر فخر ہے، ایک 30 سالہ تلخ رشتے کو ختم کرنا واقعی ایک بڑی جیت ہے، ہمارے گھر میں کوئی بھی اس بات پر افسردہ نہیں ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں صارفین نے ملا جلا ردعمل دیا ہے۔ ایک صارف نے لکھا کہ ماشااللہ اپنے بچوں کے لئے جو قدم اتھایا وہ قابل فخر ہے، 30 سال کی تکلیف ختم کرنا آسان نہیں ہے، ہمیشہ بہادر رہیں۔
تاہم کچھ صارفین نے طلاق پر جشن منانے پر اعتراض کیا اور اسے سوشل میڈیا پر دکھانا غیر مناسب قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ تکلیف سے نکلنے کے بعد خوشی منانا درست ہے، طلاق کو سوشل میڈیا پر منانا غلط ہے چاہے وجہ کچھ بھی ہو، میں جشن طلاق سے متفق نہیں، لیکن کسی کے درد پر فیصلہ نہیں دے سکتی۔