
تفصیلات کے مطابق فروا اپنی بڑی بہن کے ہمراہ گاؤں سے شہر شیخوپورہ آئی ہوئی تھی۔ دونوں بہنیں ایک قریبی عزیز کے گھر مقیم تھیں جہاں یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ گھر میں فروا کو ایک پستول ملا، جسے اس نے محض ٹک ٹاک ویڈیو بنانے کے لیے استعمال کرنے کا ارادہ کیا۔ اطلاعات کے مطابق اس نے پستول کا میگزین نکال دیا تھا اور اسے خالی سمجھ کر اپنے سر پر رکھا اور ویڈیو کے انداز میں ٹریگر دبا دیا۔
تاہم، فروا یہ بات نہ جان سکی کہ پستول کے چیمبر میں ایک گولی پہلے سے موجود تھی۔ جیسے ہی اس نے ٹریگر دبایا، وہ گولی چل گئی اور سیدھا اس کے سر کے آر پار ہو گئی۔ فائرنگ کی آواز سنتے ہی گھر والے کمرے کی طرف دوڑے لیکن جب تک وہ وہاں پہنچتے، فروا خون میں لت پت فرش پر گر چکی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:ٹک ٹاکر سجل ملک نے خاموشی توڑ دی
فروا کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔ ہسپتال کے ڈاکٹروں نے بھی تصدیق کی کہ گولی سر میں لگنے کے باعث اس کی موت موقع پر ہی واقع ہوگئی تھی۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے۔ ابتدائی تحقیقات میں واقعہ کو حادثہ قرار دیا جا رہا ہے تاہم مزید تفتیش جاری ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اسلحہ کس کے نام پر رجسٹرڈ تھا اور کس طرح لڑکی کے ہاتھ میں آیا، اس کی مکمل جانچ پڑتال کی جائے گی۔
یہ واقعہ سوشل میڈیا کی اندھی تقلید اور اسلحے کے غیر محتاط استعمال کے خطرناک نتائج کی ایک اور مثال ہے۔ ماہرین نفسیات اور معاشرتی رہنماؤں نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ بچوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں اور انہیں ایسے خطرناک رجحانات سے دور رہنے کی ترغیب دیں۔