
تفصیلات کے مطابق، پریش راول نے یہ متنازع بیان ’انڈیا ٹوڈے‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ممبئی میں فلم ’گھاتک‘ کی شوٹنگ کے دوران وہ ایک سین میں گرنے کی وجہ سے گھٹنے کی شدید چوٹ کا شکار ہو گئے تھے۔ چونکہ ناناوتی اسپتال شوٹنگ لوکیشن کے قریب تھا، وہ فوری طور پر وہاں پہنچے۔ اس موقع پر ویرو دیوگن (اداکار اجے دیوگن کے والد اور ایک مشہور اسٹنٹ ماسٹر) بھی وہاں موجود تھے۔
پریش راول کے مطابق، ویرو دیوگن نے انہیں مشورہ دیا کہ اگر وہ جلد صحتیاب ہونا چاہتے ہیں تو صبح اُٹھتے ہی خالی پیٹ اپنا پیشاب پی لیا کریں۔ ان کا کہنا تھا، "ویرو جی نے کہا کہ یہ ایک قدیم طریقہ علاج ہے جسے کئی جنگجو اور روحانی شخصیات اپناتے ہیں۔ میں نے سوچا کہ اگر مجھے فائدہ ہو سکتا ہے تو میں یہ آزماؤں گا۔ میں نے ذہن بنالیا کہ اگر پینا ہے تو بیئر کی طرح پیوں گا۔"
بالی ووڈ اداکار نے مزید بتایا کہ انہوں نے یہ عمل 15 دنوں تک جاری رکھا۔ جب انہوں نے ایکس رے کروایا تو ڈاکٹروں کو یقین نہیں آیا کہ وہ اتنی جلدی کیسے صحتیاب ہو گئے۔ پریش راول کے مطابق، عام طور پر ایسی چوٹ سے صحتیاب ہونے میں دو سے ڈھائی ماہ لگتے ہیں، لیکن انہوں نے صرف پندرہ دن میں بہتری محسوس کی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس طریقہ علاج کو شیومبو تھراپی کہا جاتا ہے، جو کہ ایک قدیم ہندوستانی طریقہ ہے۔
تاہم، سوشل میڈیا پر اس بیان کو خاصی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ’دی لیور ڈاکٹر‘ کے نام سے مشہور ماہر ڈاکٹر سائریک ابی فلپس نے پریش راول کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ "پیشاب انسانی جسم کا فضلہ ہے اور اسے دوبارہ پینا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔" انہوں نے خبردار کیا کہ نوجوانوں کو اس قسم کی غیر سائنسی باتوں سے گمراہ نہ کیا جائے۔
سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد نے بھی پریش راول کے بیان پر تنقید کی ہے۔ کئی صارفین نے لکھا کہ "ایک سینئر اداکار ہونے کے ناطے انہیں ایسے بیانات سے اجتناب کرنا چاہیے جو نوجوان نسل کو غلط سمت میں لے جا سکتے ہیں۔"