
تفصیلات کے مطابق پولیس کی جانب سے ٹک ٹاکر کاشف ضمیر اور پولیس اہلکار کے خلاف 2 مقدمات درج کرلئے گئے۔ ایف آئی آر کے مطابق کاشف ضمیر نے پولیس کی وردی پہنے اہلکار کے ہمراہ سوشل میڈیا پر ویڈیوز اور تصاویر شیئر کیں جن میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کی ساکھ مجروح کرنے والی حرکات کی گئیں تھیں۔
مقدمات میں پیکا ایکٹ سمیت دیگر سنگین دفعات شامل کی گئیں۔ ویڈیو میں دکھایا گیا کہ کاشف ضمیر نے تقریب میں پولیس اہلکار کو نوٹوں سے بھری تھال تھمائی تھی۔ پولیس حکام کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹک ٹاکر نے پولیس کا مذاق اڑایا بلکہ قانون کی بالادستی کو چیلنج کرنے کی کوشش بھی کی۔
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ اس طرح کی حرکتیں عوام میں پولیس کے وقار اور اعتماد کو ٹھیس پہنچاتی ہیں، جو قانوناً ناقابل قبول اور قابل سزا جرم ہے۔
واقعے کے بعد فوری کارروائی عمل میں لائی گئی۔ پولیس کے مطابق ملزم نے کارروائی سے بچنے کیلئے آرٹیفیشل انٹلیجنس کی مدد سے دوسری ویڈیو بنائی جس میں پولیس اہلکار کے کپڑوں کا رنگ تبدیل کر دیا۔
پولیس حکام کا مزید کہنا ہے کہ اس معاملے کی مکمل تفتیش کی جا رہی ہے اور ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ تاہم پولیس نے دونوں ملزمان کیخلاف ایف آئی آر درج کر کے بدنامی کا باعث بننے والے پولیس اہلکار کو حراست میں لے لیا جبکہ ملزم کاشف ضمیر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔



