
رجب بٹ نے اپنے جاری کردہی ایک ویڈیو پیغام میں اس بات کا اعتراف کیا کہ ان کی ویڈیو پر جو الزامات عائد کیے گئے ہیں، ان الزامات کا دفاع کرنے کیلئے انہوں نے ایک قانونی ٹیم کی خدمات حاصل کی ہیں۔
واضح رہے کہ رجب بٹ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ میرا نام رجب بٹ ولد محمد افضل بٹ ہے، اور میں اللّٰہ کی وحدانیت، حضرت محمد ﷺ کی ذات اور ختم نبوت پر مکمل یقین رکھتا ہوں۔
انہوں نے مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان کی ایک ویڈیو 295-A اور 295-C کے حوالے سے وائرل ہوئی ہے، جسے غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے۔
رجب بٹ نے کہا کہ میں نے ویڈیو میں جس 295 کی بات کی تھی، وہ بھارت کے حوالے سے تھی اور پاکستان کے قوانین سے ان کا کوئی تعلق نہیں تھا۔
معروف یوٹیوبر نے اپنی ویڈیو میں یہ بھی بتایا کہ وہ چوہدری بصیرت علی چشتی کو اپنا وکیل مقرر کر رہے ہیں،جو کہ تحریکِ لبیک پاکستان کے سینئر رہنما اور ٹکٹ ہولڈر ہیں۔انہوں نے کہا کہ چوہدری بصیرت علی چشتی نہ صرف ان کے قانونی مسائل کو حل کرنے میں مدد فراہم کریں گے، بلکہ وہ مذہبی علماء جیسے مولانا سعد رضوی اور مفتی منیب الرحمٰن سے بات کر کے ان سے معافی کی درخواست بھی کریں گے۔
رجب بٹ نے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ میں اللّٰہ کے آخری نبی ﷺ، اہل بیتؓ اور تمام صحابہ کرامؓ سے دل سے محبت کرتا ہوں۔