آج صبح جمع کرائی گئی مہر بند بولیاں پہلے سے منظور شدہ بولی دہندگان لکی سیمنٹ، نجی ایئرلائن ایئر بلیو اور سرمایہ کاری فرم عارف حبیب کی جانب سے موصول ہوئیں۔
قومی ایئرلائن کی نجکاری کے پہلے مرحلے میں لکی سیمنٹ کنسورشیم نے 101 ارب 50 کروڑ روپے کی بولی دی ، ائیر بلیو کی طرف سے 26 ارب 50 کروڑ روپے کی بولی دی گئی جبکہ عارف حبیب کنسورشیم کی طرف سے 115 ارب روپے کی بولی دی گئی۔
بعدازاں دوسرے مرحلے میں لکی سیمنٹ کنسورشیم نے بولی بڑھانے کا فیصلہ کیا اور 115 ارب 50 کروڑ روپے بولی لگا دی جبکہ عارف حبیب گروپ نے بولی 116 ارب روپے کر دی۔
دریں اثناء لکی کنسورشیم نے بولی 116 ارب 25 کروڑ روپے جبکہ عارف حبیب کنسورشیم نے بولی بڑھا کر 117 ارب 50 کروڑ روپے کر دی، اس کے بعد لکی کنسورشیم نے بولی 117 ارب 75 کروڑ روپے تک بڑھا دی جبکہ عارف حبیب کنسورشیم نے بولی 118 ارب روپے کر دی۔
اسی طرح پھر لکی کنسورشیم نے بولی 118 ارب 25 کروڑ روپے کر دی جبکہ عارف حبیب کنسورشیم نے بولی بڑھا کر 119 ارب روپے کر دی، پھر لکی کنسورشیم کی جانب سے 119 ارب 25 کروڑ روپے بولی کر دی گئی جبکہ عارف حبیب کنسورشیم نے بولی 120 ارب روپے کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کی نجکاری کے لیے بولیاں موصول
اس کے بعد لکی کنسورشیم نے بولی بڑھا کر 120 ارب 25 کروڑ روپے کر دی جبکہ عارف حبیب کنسورشیم نے بولی 121 ارب روپے لگا دی۔
بعدازاں لکی کنسورشیم نے بولی بڑھا کر 134 ارب روپے کر دی جبکہ عارف حبیب کنسورشیم نے بولی بڑھا کر 135 ارب روپے کر دی، اس کے بعد لکی کنسورشیم نے بولی بڑھانے کی بجائے عارف حبیب کنسورشیم کو بولی جیتنے کی مبارکباد دیدی اور یوں عارف حبیب کنسورشیم نے 135 ارب روپے کی بولی دے کر پی آئی اے خرید لی۔
چیئرمین نجکاری کمیشن کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری اصلاحاتی ایجنڈے کا حصہ ہے، آج کی بڈنگ 75 فیصد ہو گی۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے نجکاری محمد علی نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے پی آئی اے میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری ہو، حکومت کا مقصد ادارے کو بیچنا نہیں پاؤں پر کھڑا کرنا ہے، پی آئی اے کی نجکاری حکومت کے اصلاحاتی عمل کا اہم جز ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپریل 2025 میں پی آئی اے کی نجکاری کا فیصلہ کیا، دو سرمایہ کاروں نے 75 حصص جبکہ دو سرمایہ کاروں نے 100 فیصد کی خواہش ظاہر کی تھی ، حکومت کا مقصد ہے پی آئی اے کو فعال ائیر لائن کر طور پر چلے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے کی بولی کا 92.5 فیصد کی دوبارہ سرمایہ کاری کی جائے گی ، سرمایہ کاروں کو بولی کے بعد 67 فیصد رقم 90 سے 120 دن میں ادا کرنا ہو گی۔