مارکیٹ میں بہتری کے ساتھ ہی ڈالر کی قدر میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی، جس سے معاشی حلقوں میں اطمینان کی فضا پیدا ہوئی۔
جمعرات کے روز کاروبار کے آغاز پر 100 انڈیکس میں 355 پوائنٹس کا نمایاں اضافہ ہوا، جس کے بعد انڈیکس بڑھ کر 1 لاکھ 66 ہزار 500 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔
سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ پچھلے چند دنوں کے ملا جلا رجحان کے بعد مارکیٹ میں تیزی کا آنا ایک مثبت اشارہ ہے۔
گزشتہ روز اسٹاک مارکیٹ نے پہلے سیشن میں 1 لاکھ 68 ہزار پوائنٹس کی حد بھی عبور کر لی تھی، تاہم کاروباری دن کے اختتام پر منفی رجحان کے باعث انڈیکس نیچے آگیا تھا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ ملکی مالیاتی پالیسی، عالمی مارکیٹوں کے رجحان اور سرمایہ کاروں کی توقعات کے باعث سامنے آ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:استعمال شدہ گاڑیوں کے امپورٹ قوانین مزید سخت کرنیکا فیصلہ
دوسری جانب روپے کے مقابلے میں ڈالر مزید سستا ہو گیا، ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے مطابق انٹر بینک میں امریکی ڈالر 6 پیسے کمی کے بعد 280 روپے 40 پیسے پر ٹریڈ ہوا۔
معاشی ماہرین کے مطابق ڈالر سستا ہونے کے رجحان سے درآمدی اخراجات کم ہونے کی امید ہے، جو مستقبل میں مہنگائی پر بھی مثبت اثر ڈال سکتا ہے۔
مارکیٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہی سلسلہ برقرار رہا تو ملکی معیشت کو اگلے چند دنوں میں مزید سہارا مل سکتا ہے، جبکہ سرمایہ کار بھی زیادہ اعتماد کے ساتھ سرمایہ کاری جاری رکھیں گے۔