
دکانداروں کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں طورخم بارڈر کھلنے سے افغانستان سے ٹماٹروں کی آمد شروع ہو گئی ہے جس سے رسد میں بہتری آئی ہے، اور اگلے چند دنوں میں قیمت مزید کم ہونے کا امکان ہے۔ دکانداروں کے مطابق، اگر سپلائی کا سلسلہ مسلسل جاری رہا تو ٹماٹر کی قیمت 200 روپے فی کلو تک گر سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:گاڑیوں کی رجسٹریشن، ملکیت کا نظام ڈیجیٹل کرنیکا فیصلہ
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ سرکاری نرخنامے میں بھی متعدد سبزیوں کی قیمتوں میں ردوبدل کیا گیا ہے۔ تازہ نرخنامے کے مطابق آلو سرخ 80 روپے، پیاز 105 روپے اور ٹماٹر 300 روپے فی کلو فروخت کے لیے مقرر کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف اقسام کے کچالو 30 سے 90 روپے، سبز مرچ 50 روپے اور شملہ مرچ 200 روپے فی کلو کے حساب سے دستیاب ہیں۔
لہسن اور ادرک کی قیمتیں بدستور بلند سطح پر برقرار ہیں، سرکاری نرخنامے کے مطابق لہسن 300 روپے جبکہ ادرک 600 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے۔ کھیرا 150 روپے، لیموں 70 روپے، بینگن 50 روپے اور بھنڈی 110 روپے فی کلو نرخ پر مقرر کیے گئے ہیں۔ اسی طرح توری 120 روپے، کدو 70 روپے، ٹینڈا 110 روپے، شلجم 70 روپے، کریلا 120 روپے اور فرش بین 210 روپے فی کلو میں دستیاب ہیں۔
پھول گوبھی کی قیمت 50 روپے جبکہ بند گوبھی 110 روپے فی کلو مقرر کی گئی ہے۔ مٹر کی قیمت 270 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے جو سردیوں کے آغاز کے ساتھ مزید اضافہ دیکھ سکتی ہے۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ حالیہ کمی عارضی ہے اور حکومت کو چاہیے کہ سبزیوں کی درآمدی پالیسی کو مستحکم رکھے تاکہ قیمتوں میں استحکام برقرار رہے۔



