
نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک کی پیداواری، ترسیلی اور سپلائی ٹیرف سے متعلق نظرثانی درخواستوں پر فیصلہ جاری کر دیا گیا۔
فیصلے کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے کے الیکٹرک کا اوسط ٹیرف 39.97 روپے فی یونٹ سے کم کر کے 32.37 روپے فی یونٹ مقرر کر دیا گیا ، یہ فیصلہ کے الیکٹرک کے جنریشن، ٹرانسمیشن، ڈسٹری بیوشن اور سپلائی سے متعلق ہے۔
نیپرا حکام نے بتایا ہے کہ رائٹ آف کلیمز سے متعلق نیپرا کا سابقہ فیصلہ برقرار رہے گا ، رائٹ آف کلیمز کی مد میں صارفین پر 50 ارب روپے کے بوجھ کو برقرار رکھا گیا ہے۔
دوسری جانب اس حوالے سے ترجمان کے الیکٹرک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ نیپرا کے فیصلے کا تفصیلی جائزہ لیا جارہا ہے ، فیصلہ کے الیکٹرک کے جنریشن، ٹرانسمیشن، ڈسٹری بیوشن اورسپلائی بزنس کے متعدد پہلوؤں پر مشتمل ہے جبکہ کمپنی اس حوالے سے تمام قانونی راستے اختیار کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی صارفین کو ایک اور جھٹکا، فی یونٹ قیمت میں اضافہ
یاد رہے کہ 14 اکتوبر کو نیپرا کی جانب سے کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں معمولی اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔
نیپرا نوٹیفکیشن کے مطابق اگست کے لیے بجلی 8 پیسے فی یونٹ مہنگی کی گئی ہے، حکومتی پالیسی گائیڈ لائنز کے مطابق بجلی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک کے صارفین پر بھی ہو گا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ بجلی صارفین سے اضافی وصولی اکتوبر کے بلوں میں کی جائے گی، سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے )نے اگست کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 19 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی۔



