
سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق مالی سال 25-2024 میں نمایاں معاشی ترقی ہوئی، سروسز سیکٹر نے معاشی ترقی میں کلیدی کردار ادا کیا، صنعتی شعبے کی پیداوار میں بحالی کا عمل شروع ہوا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ مالی سال کے دوران زرعی شعبے کی اہم فصلوں کی پیداوار میں کمی ریکارڈ کی گئی، بڑی صنعتوں کی پیداوار میں منفی گروتھ ریکارڈ کی گئی، معیشت میں تیزی کے باعث درآمدات میں اضافہ ہوا، عالمی تجارت میں غیر یقینی صورتحال کا برآمدات پر منفی اثر پڑا، جیوپولیٹیکل حالات نے بھی برآمدی شعبے کو متاثر کیا۔
مرکزی بینک کے مطابق ترسیلات زر میں نمایاں اضافے نے تجارتی خسارہ کنٹرول کرنے میں مدد دی، تجارتی خسارہ کم ہونے پر بڑا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس حاصل ہوا، مالی سال 2025-2024 میں جی ڈی پی گروتھ 3 فیصد حاصل ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: رواں ہفتے ڈالر سمیت دیگر غیر ملکی کرنسیاں سستی
سٹیٹ بینک کی جانب سے بتایا گیا کہ مالی سال 25-2024 کے دوران زرعی شعبے کی پیداوار محض 1.5 فیصد رہی، بڑی صنعتوں کی پیداوار منفی 0.7 فیصد رہی، سروسز سیکٹر کی گروتھ 3 فیصد رہی۔
رپورٹ کے مطابق مالی سال 25-2024 میں مہنگائی کی اوسطً شرح 4.5 فیصد رہی، نجی شعبے کے قرضوں میں 12.2 فیصد اضافہ ہوا، زر کے پھیلاؤ میں 13.7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، مالی سال 25-2024 میں برآمدات میں 4.3 فیصد گروتھ آئی جبکہ ایک سال میں درآمدی بل میں 11.2 فیصد اضافہ ہوا۔
مرکزی بینک کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایف بی آر کی ٹیکس کلیکشن میں 26 فیصد اضافہ ہوا، ایک سال میں شرح سود میں 11 فیصد کی بڑی کمی ریکارڈ کی گئی۔



