
شوگر ملز ایسوسی ایشن نے چینی کی قیمت کے معاملے پر وفاقی وزیرِ خزانہ اور وزیر برائے غذائی تحفظ کو دوسرا خط خط لکھ دیا۔
خط میں کہا گیا کہ شوگر ملوں میں نصب ایف بی آر کےایس ٹریک پورٹلز کو بندکرنےکا معاملہ ابھی بھی برقرار ہے، ملک کے مختلف حصوں میں چینی کی سپلائی میں خلل پڑرہا ہے، ٹیکسز معاف کرکے درآمدی چینی کو فروخت کرنے کیلئے پورٹلز بند کیے گئے ہیں۔
ایسوسی ایشن کی جانب سے کہا گیا کہ اس کے باوجود چینی کی قیمتوں کے استحکام پر کوئی فرق نہیں پڑ رہا، ملکی چینی کی لفٹنگ روکنا اور درآمدی چینی میں سہولت دینا مارکیٹ کو غیر مستحکم کررہا ہے، ایسے اقدامات چینی کی قیمتوں میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں چینی کی قیمت کتنی ہو گئی؟
شوگر ملز ایسوسی ایشن کے مطابق ملوں کے پاس چینی کا ذخیرہ موجود ہے، ایس ٹریک پورٹل بند ہونے کی وجہ سے چینی کی بروقت ترسیل میں مشکلات کا سامنا ہے، چینی سے لدّے ٹرکوں کو ملوں سے باہر نہیں جانے دیا جا رہا۔
خط میں کہا گیا کہ ملیں کرشنگ سیزن کیلئے ذخیرہ کرنے کی گنجائش کیلئےاپنا اسٹاک کلیئر کرنے سے قاصر ہیں،اس طرح کے انتظامی اقدامات شوگر انڈسٹری کیلئے مہلک ثابت ہو سکتے ہیں، مالی بحران کی وجہ سے ملوں کو کرشنگ سیزن بروقت شروع کرنے میں مشکلات درپیش ہیں۔
شوگر ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے مزید کہا گیا کہ اندیشہ ہے ایسی پالیسی سے مارکیٹ میں چینی ناپید ہو جائے گی اور قیمتیں مزید بڑھیں گی جس کیلئے انڈسٹری کو کسی صورت مورد الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا، حکومت سے درخواست ہے تمام پابندیوں کو جلداز جلد دور کیا جائے۔