
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے ویسٹ پاکستان موٹر وہیکل ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دے دی، وزارت داخلہ کو ٹوکن ٹیکس میں اضافے کا اختیار حاصل ہو گا۔
کابینہ کی منظوری کے بعد پرائیویٹ، کمرشل اور پبلک ٹرانسپورٹ سمیت سب کے ٹوکن ٹیکس بڑھائے جائیں گے، گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر فیس میں بھی اضافہ کیا جا سکے گا۔
وزارت داخلہ کی جانب سے ارسال سمری کے مطابق 2019 سے گاڑیوں کا ٹوکن ٹیکس نہیں بڑھایا گیا، ٹوکن ٹیکس اور دیگر فیسیں نہ بڑھانے سے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن (ای ٹی او) آفس کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔
سمری میں کہا گیا کہ ٹوکن ٹیکس کو صوبائی حکومتوں کے مساوی کیا جائے گا تاکہ ریونیو کے اہداف کو پورا کیا جا سکے اور گاڑیوں کے رجسٹریشن کے نظام کو مؤثر بنایا جا سکے ۔
یہ بھی پڑھیں: گاڑیوں کے خواہشمندوں کیلئے بڑی خوشخبری
علاوہ ازیں اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ کو وزرات صنعت و پیداوار کی جانب سے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کی تحلیل کی سمری منظوری کیلئے پیش کی گئی جسے کابینہ نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔
فیصلے کے مطابق 31 جولائی سے ملک بھر میں یوٹیلٹی اسٹورز کا آپریشن ختم کر دیا گیا ہے، تحلیل کے دوران وزیرِ اعظم کی ہدایت پر ملازمین کے حقوق کا مکمل خیال رکھا جائے گا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اس عمل کو شفاف طریقے سے حتمی شکل دینے اور ملازمین کے حقوق کے حوالے سے تمام تر قانونی و دیگر ضابطوں کو مد نظر رکھنے کی ہدایت کی ہے۔