
BYDپاکستان کے نائب صدر برائے سیلز اینڈ اسٹریٹجی دانش خالق نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے قریب قائم کیا جانے والا اسمبلنگ پلانٹ اپریل 2025 میں زیر تعمیر ہے۔ یہ منصوبہ حب پاور کمپنی (HUBCO) کی ذیلی کمپنی میگا موٹر کمپنی کے اشتراک سے قائم کیا جا رہا ہے۔
ابتدائی طور پر یہ پلانٹ ڈبل شفٹ میں کام کرے گا، جس کی سالانہ پیداواری صلاحیت 25,000 یونٹس مقرر کی گئی ہے۔
اگرچہ ابتدا میں کئی پرزے بیرون ملک سے درآمد کیے جائیں گے، تاہم غیر برقی اجزاء کی مقامی تیاری کو فروغ دیا جائے گا۔ اس منصوبے کا بنیادی ہدف پاکستان کی مقامی مارکیٹ ہے، لیکن کمپنی مستقبل میں رائٹ ہینڈ ڈرائیو ممالک کو برآمدات پر بھی غور کر رہی ہے۔
ذہن نشین رہے BYD نے مارچ 2025 میں پاکستان میں درآمد شدہ EVs کی فروخت شروع کی تھی۔ اگرچہ کمپنی نے فروخت کے حتمی اعداد و شمار ظاہر نہیں کیے، تاہم ابتدائی سیلز نے ہدف سے 30 فیصد زائد کامیابی حاصل کی۔
2024 میں پاکستان میں EV اور پلگ اِن ہائبرڈ گاڑیوں کی فروخت کا حجم تقریباً 1,000 یونٹس رہا، جس کے 2025 میں 3 سے 4 گنا بڑھنے کی توقع ہے۔ BYD کا ہدف 30 سے 35 فیصد مارکیٹ شیئر حاصل کرنا ہے۔
HUBCO کے مطابقBYD نے 2025 کی پہلی سہ ماہی میں 444 ملین روپے (تقریباً 1.56 ملین ڈالر) کا منافع بھی حاصل کیا۔
مقامی طور پر اسمبل شدہ EV کی لانچ پاکستان کیلئے گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے۔اس پیش رفت سے نہ صرف گاڑیاں سستی ہوں گی بلکہ مقامی پرزہ سازی، روزگار اور درآمدی انحصار میں کمی جیسے عوامل بھی اس پیش رفت کو خاص بناتے ہیں۔
حکومتی مراعات جیسے کہ EV چارجنگ پر 45 فیصد بجلی رعایت اور BYD کی چارجنگ نیٹ ورک میں سرمایہ کاری پاکستان میں نیو انرجی وہیکلز (NEVs) کو فروغ دینے کی بنیاد فراہم کر رہی ہیں۔
ماہرین کے مطابق پلگ اِن ہائبرڈ گاڑیاں جنہیں مکمل چارجنگ نیٹ ورک کی ضرورت نہیں ہوتی، پاکستان کے موجودہ انفراسٹرکچر کیلئے موزوں آپشن ہیں۔
BYD کی مجوزہ Shark 6 پک اپ ٹرک اور دیگر برانڈز جیسے MG اور Haval کی ہائبرڈ SUV گاڑیاں، پاکستانی آٹو انڈسٹری کو ایک نئے دور میں داخل کر سکتی ہیں۔