
تفصیلات کے مطابق، 13 سو سی سی تک کی گاڑیوں پر 1 فیصد، 1301 سے 1800 سی سی پر 2 فیصد اور 1800 سی سی سے زائد گاڑیوں پر 3 فیصد لیوی عائد کی جائے گی۔ یہ ٹیکس صرف گاڑی کی خریداری کے وقت ایک بار وصول کیا جائے گا، جس کا مقصد الیکٹرک گاڑیوں کو فروغ دینا اور ماحولیاتی آلودگی میں کمی لانا بتایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین نے ایلون مسک سے الیکٹرک کار کی یورپی مارکیٹ چھین لی
گاڑی ساز اداروں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت کی جانب سے یہ ٹیکس نافذ کیا گیا تو بہت سی ماڈلز کی قیمتوں میں 3 سے 6 لاکھ روپے تک اضافہ ناگزیر ہو جائے گا۔ ان میں ٹویوٹا کرولا کراس، کیا سپورٹیج ہائبرڈ، ہنڈائی ایلانٹرا ہائبرڈ سمیت دیگر مقامی گاڑیاں شامل ہیں۔
دوسری جانب خریداروں اور آٹو انڈسٹری سے وابستہ حلقوں نے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گاڑیوں کی قیمتیں پہلے ہی عوام کی پہنچ سے باہر ہیں، اور اب یہ لیوی درمیانے طبقے کے لیے مزید مشکلات پیدا کرے گی۔