فری لانسرز، یوٹیوبرز، پنشنرز پر ٹیکس عائد؟

فائیل فوٹو
May, 23 2025
لاہور:(ویب ڈیسک) وفاقی حکومت نے 2025-26 کے بجٹ میں 600 ارب روپے تک نئے ٹیکس اقدامات متعارف کروانے کا ارادہ کیا ہے۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے مطابق سوشل میڈیا سے حاصل ہونے والی آمدنی پر 3.5 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز کی گئی ہے، جس سے یوٹیوب، ٹک ٹاک جیسے پلیٹ فارمز سے 52.5 ارب روپے کی آمدنی متوقع ہے۔
حکومت نے منتخب اشیاء پر جی ایس ٹی کو مارکیٹ قیمتوں کے مطابق پاکستان بیورو آف اسٹاٹسٹکس کے ڈیٹا کی بنیاد پر ایڈجسٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مثال کے طور پر، چینی پر موجودہ جی ایس ٹی 72.22 روپے فی کلوگرام ہے جبکہ مارکیٹ قیمت 150 روپے ہے، اس ترمیم سے 70 سے 80 ارب روپے کا ریونیو حاصل ہو سکتا ہے۔
علاوہ ازیں پروسیسڈ فوڈز جیسے نمکین اور بسکٹ پر وفاقی ایکسائز ڈیوٹی میں 20 فیصد اضافہ کیا جائے گا، جس کا ہدف 2029 تک 50 فیصد ڈیوٹی تک پہنچانا ہےاور سگریٹ پر بھی ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ متوقع ہے۔
واضح رہے کہ حکومت نے نان فائلرز کی کیٹیگری ختم کرنے کے لیے بل بھی جمع کروا دیا ہے، نان فائلرز کو گاڑیاں اور جائیداد خریدنے سے روک دیا جائے گا۔
رپارٹس کے مطابق انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 114C کو متعارف کروانے کا بھی امکان ہے، جس میں ممکنہ حد بندی کی تبدیلیاں شامل ہوں گی۔
پٹرول اور ڈیزل پر کاربن ٹیکس کے طور پر 5 روپے فی لیٹر لیوی میں اضافہ کیا جا سکتا ہے، جس سے 35 سے 80 ارب روپے تک آمدنی حاصل ہو سکتی ہے، جو فرنیس آئل پر عائد کی جائے گی۔
آئی ایم ایف کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے حکومت کو دسمبر 2025 تک ریٹیلرز سے 295 ارب روپے جمع کرنے ہوں گے، اس مقصد کے لیے ڈسٹریبیوٹرز پر ایڈوانس ٹیکسز میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
آئی ایم ایف نے فرٹیلائزرز اور کیمیکل زرعی ادویات پر وفاقی ایکسائز ڈیوٹی میں 5 فیصد اضافے کی بھی سفارش کی ہے، جس سے 30 ارب روپے سے زائد آمدنی متوقع ہے۔