کرنسی نوٹوں پر پین سے لکھائی پر مکمل پابندی عائد
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ مالی سال 2025-26 کے آغاز سے ملک بھر میں ایسے کرنسی نوٹوں کی قبولیت بند کر دی جائے گی جن پر پین یا کسی بھی قسم کی تحریر درج ہوگی
سٹیٹ بینک آف پاکستان نے کرنسی نوٹوں پر پین سے لکھائی پر مکمل پابندی عائد کا اعلان کیا/ فائل فوٹو
(ویب ڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ مالی سال 2025-26 کے آغاز سے ملک بھر میں ایسے کرنسی نوٹوں کی قبولیت بند کر دی جائے گی جن پر پین یا کسی بھی قسم کی تحریر درج ہوگی۔ اس اقدام کا مقصد کرنسی نوٹوں کی خوبصورتی اور معیار کو برقرار رکھنا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق، یکم جولائی 2025 سے وہ تمام کرنسی نوٹ جن پر کسی بھی قسم کی پین سے تحریر لکھی گئی ہوگی، مارکیٹ میں قابلِ قبول نہیں ہوں گے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ایسے نوٹ 30 جون 2025 تک قریبی اسٹیٹ بینک برانچ میں جمع کروا دیں تاکہ انہیں نئے اور صاف نوٹوں سے تبدیل کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں:پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان

اعلامیہ میں مزید وضاحت کی گئی ہے کہ نوٹوں پر پین سے لکھنے کا عمل عمومی طور پر دکانداروں اور دیگر افراد کی جانب سے نوٹ گننے کے دوران کیا جاتا ہے۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ جب دکاندار یا کیشیئر نوٹ گن رہے ہوتے ہیں تو ہر دس یا بیس نوٹوں کے بعد وہ ہاتھ میں موجود پین سے ایک چھوٹا نمبر یا نشان کرنسی نوٹ پر لکھ دیتے ہیں تاکہ بعد میں گنتی میں آسانی ہو۔ لیکن یہ عمل نہ صرف کرنسی کی ظاہری خوبصورتی کو متاثر کرتا ہے بلکہ اسے جلد خراب بھی کر دیتا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق، یہ قدم بین الاقوامی معیار کے مطابق کرنسی نوٹوں کے تحفظ اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ عوام، دکانداروں، بینک اہلکاروں اور تاجروں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس فیصلے کا احترام کریں اور کرنسی نوٹوں کو تحریر یا نشان دہی کے لیے استعمال نہ کریں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام کرنسی کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے نہایت اہم ہے کیونکہ تحریری یا خراب نوٹ نہ صرف نظر بدصورت بناتے ہیں بلکہ مشینوں کے ذریعے ان کی تصدیق اور گنتی میں بھی مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔ مزید معلومات اور رہنمائی کے لیے اسٹیٹ بینک کی ویب سائٹ پر تفصیلات جاری کر دی گئی ہیں۔