
سٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود میں 100 بیسز پوائنٹس کمی کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد شرح سود 12 فیصد سے کم ہوکر 11 فیصد ہوگئی ۔
مرکزی بینک کے مطابق مہنگائی کی شرح میں تیزی سے کمی ہوئی ہے ،اپریل 2025 میں مہنگائی کی شرح 0.30 فیصد تک گرگئی ہے ، اپریل میں مہنگائی کی اوسط شرح 8 فیصد رہی ہے،مارچ اور اپریل میں بجلی کی سرکاری قیمتوں میں کمی کے مثبت اثرات مرتب ہوئے ۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے کہا گیا کہ عالمی مارکیٹ میں کموڈیٹیز کی قیمتوں میں کمی نے بھی مہنگائی کی رفتار کم کی ہے ، مہنگائی کا منظر نامہ پچھلے تخمینے کے مقابلے میں مزید بہتر ہوا ہے۔
مرکزی بینک کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ تجارتی ٹیرف کے حوالے سے بڑھی ہوئی عالمی غیریقینی کیفیت کے منفی اثرات ہوسکتے ہیں ،بین الاقوامی سیاسی حالات معیشت کے لیے چیلنجز کا سبب بن سکتے ہیں، اس پس منظر میں ایم پی سی نے محتاط زری پالیسی موقف برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے کہا گیا کہ مالی سال 25ء کی دوسری سہ ماہی کی عبوری حقیقی جی ڈی پی نمو 1.7 فیصد رہی، پہلی سہ ماہی کی نمو 0.9 فیصد پر نظر ثانی کرکے اسے 1.3 فیصد کردیا گیا۔
مرکزی بینک کے مطابق مارچ میں کرنٹ اکاؤنٹ 1.2 ارب ڈالر سرپلس رہا، اپریل 2025 میں ترسیلات زر 4 ارب 6 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئیں، ایک ماہ میں ترسیلات زر تاریخ میں پہلی بار 4 ارب ڈالر موصول ہوئی ہیں۔
واضح رہے کہ 27 جنوری 2025 کو سٹیٹ بینک آف پاکستان نے 2 ماہ کے لیے شرح سود مزید ایک فیصد کم کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد شرح سود 12 فیصد کی سطح پر آگئی تھی جبکہ 10 مارچ 2025 کو دو ماہ کیلئے شرح سود کو 12 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔



