آئی ایم ایف نے بجلی ٹیرف میں 1 روپے یونٹ کمی کی اجازت دیدی
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بجلی ٹیرف میں ایک روپے یونٹ کمی کی اجازت دے دی
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)/ فائل فوٹو
اسلام آباد: (سنو نیوز) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بجلی ٹیرف میں ایک روپے یونٹ کمی کی اجازت دے دی۔ تمام صارفین کو بجلی کی قیمتوں میں ایک روپے یونٹ ریلیف ملے گا

  ذرائع کے مطابق یہ ریلیف کیپٹیو پاور پلانٹس پر لیوی سے حاصل ریونیو سے دیا جائے گا۔ کیپٹیو پاور پلانٹس کی جانب سے گیس کے استعمال پر لیوی عائد کی گئی ہے۔ حکومت کی جانب سے بجلی صارفین کیلئے ریلیف پیکیج پر بھی کام جاری ہے۔ آئی ایم ایف کی منظوری سے پیکیج کا اعلان کیا جائے گا۔

دوسری جانب وزارت خزانہ نے مارچ کی معاشی آوٹ لک رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت میں لچک اور استحکام کا تسلسل جاری ہے، معاشی طور پر مالی اور بیرونی محاذ پر استحکام ہے۔

وزارت خزانہ کی مارچ کی معاشی آوٹ لک رپورٹ میں کہا گیا کہ مہنگائی کے پریشر میں بڑی کمی ہوئی ہے، مہنگائی میں کمی کی بنیادی وجہ غذائی اشیاء اور توانائی کی قیمت میں کمی ہے، مالیاتی استحکام کے اثرات کے باعث قیمتوں میں استحکام ہوا ہے، رواں مالی سال پرائمری سرپلس میں اضافہ اور مالی خسارے میں کمی ہوئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافے سے بیرونی شعبے میں تیزی آئی ہے، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہوا ہے، رواں مالی سال جولائی جنوری میں مالی خسارہ جی ڈی پی کے 1.7 فیصد کے برابر رہا، رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ میں پرائمری سرپلس جی ڈی پی کے 2.8 فیصد کے برابر رہا۔

وزارت خزانہ نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہوا ہے، سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی کارکردگی میں زبردست اضافہ ہوا ہے، رواں مالی سال گندم کی پیداوار 27.9 ملین ٹن رہنے کا امکان ہے، رواں مالی سال زرعی قرضوں میں 16 فیصد کا اضافہ ہوا، رواں مالی سال جولائی جنوری میں 1483.6 ارب روپے کا زرعی قرضے لیئے گئے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ زرعی مشینری کی درآمد میں 45.7 فیصد کا اضافہ ہوا، رواں مالی سال یورہا کے استعمال میں 2 فیصد کمی اور ڈی پی اے میں 3.8 فیصد کا اضافہ ہوا، رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں بڑی صنعتوں کی افزائش میں ملا جلا رجحان رہا، جنوری میں دسمبر کے مقابلے میں صنعتی پیداوار 2.1 فیصد کا اضافہ ہوا، تاہم سالانہ بنیاد پر صنعتی پیداوار 1.2 فیصد کم ہوئی، ٹیکسٹائل، ملبوسات، گاڑیوں، سیمنٹ،  پیٹرولیم مصنوعات، ادویات، مشروبات کی پیداوار بڑھ گئی۔

وزرات خزانہ نے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ میں وفاقی حکومت کی نیٹ ٹیکس آمدن میں 45.3 فیصد کا اضافہ ہوا، رواں مالی سال نان ٹیکس آمدن میں 75.8 فیصد کا اضافہ ہوا، ایف بی آر کی ٹیکس وصولی میں 25.9 فیصد کا اضافہ ہوا، ایف بی آر نے جولائی فروری 7 ہزار 344 ارب روپے کا ٹیکس وصول کیا، رواں مالی سال پہلے آٹھ ماہ میں حکومت کے اخراجات میں 23.9 فیصد کا اضافہ ہوا، قرض پر سود کی ادائیگی میں 20 فیصد کا اضافہ ہوا، رواں مالی سال جولائی فروری کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 691 ملین ڈالر رہا۔