
پاور ڈویژن حکام کے مطابق اس مقصد کیلئے بینکوں سے 1300 ارب روپے کا قرض حاصل کرنے کیلئے بات چیت جاری ہے،
جو فکس ریٹ اور مخصوص مدت کیلئے لیا جائے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ قرض گردشی قرضوں کو ختم کرنے کیلئے استعمال کیا جائے گا، جو اس وقت پاور سیکٹر کی سب سے بڑی مالی پریشانی ہے۔
واضح رہے کہ حکومت نے آئی پی پیز (انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز) سے 700 ارب روپے کی بچت کی ہے اور 300 ارب روپے کے سود کو ختم کرانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
خیال رہے کہ اب تک 6 آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کیے جا چکے ہیں اور 25 آئی پی پیز کے ساتھ ٹیک اینڈ پے پر بات چیت ہو چکی ہے۔
حکام نے مزید بتایا کہ سرکاری پاور پلانٹس کے ساتھ بھی ٹاسک فورس کی بات چیت جاری ہے تاکہ قیمتوں میں مزید کمی کی جا سکے۔ یہ تمام اقدامات اس مقصد کیلئے کیے جا رہے ہیں کہ 2 ماہ کے اندر فی یونٹ بجلی کی قیمت میں 6 سے 8 روپے تک کمی لائی جا سکے، تاکہ عوام پر بوجھ کم ہو اور گردشی قرضہ جو اس وقت 2300 ارب روپے کے لگ بھگ ہے، اس میں کمی کی جا سکے۔
یہ اقدامات نہ صرف بجلی کی قیمتوں میں کمی کا باعث بنیں گے بلکہ پاور سیکٹر کی مالی حالت کو بھی مستحکم کریں گے۔
حکومت کا مقصد گردشی قرض کو جلد از جلد صفر کرنا ہے تاکہ توانائی کے شعبے میں پائیداری لائی جا سکے۔