ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹرول کی قیمت میں 3 روپے فی لیٹر اضافے کی تجویز بھیجی گئی ہے،اس اضافے کے بعد پٹرول کی قیمت 248.38 روپے سے بڑھ کر 251.38 روپے تک پہنچ جائے گی۔
اس کے ساتھ ساتھ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 87 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی ہے، جس کے بعد ڈیزل 255.14 روپے کے بجائے 258.01 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہوگا۔
اسی طرح ایک لیٹر مٹی کے تیل کی قیمت میں 11 پیسے کمی اور لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 4 پیسے کمی کی بھی تجویز دی گئی ہے،مگر یہ کمی اتنی معمولی ہے کہ عوام پر اس کا کوئی خاص اثر نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یہ ممکنہ اضافہ 30 نومبر کو ہونے والے اجلاس میں زیر غور آئے گا،جہاں منظوری کے بعد نئی قیمتوں کا اطلاق کیا جائے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے باعث پاکستان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔
دوسری جانب عوام کی توقعات یہ ہیں کہ حکومت اس اضافے کو روکنے کیلئے اقدامات کرے گی تاکہ مہنگائی کے طوفان سے کچھ ریلیف مل سکے۔
خیال رہے کہ یہ نئی قیمتیں ایک بار پھر سے عوام کیلئے مشکلات کا باعث بن سکتی ہیں، جو پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔