چیف سلیکٹر انضمام الحق نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا:پی سی بی
Image

لاہور:(سنونیوز)پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے،پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے استعفیٰ کی تصدیق کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق انضمام الحق نے آج چیئرمین پی سی بی ذکاء اشرف سے ملاقات کرنی تھی تاہم ان کی ملاقات نہ ہوسکی جس پر انہوں نے اپنا استعفٰی ذکا ءاشرف کو بھجوادیاہے۔انضمام الحق نے نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میرا پلیئرز ایجنٹ کمپنی سے کوئی تعلق نہیں،اس طرح کے الزامات لگتے ہیں تو دکھ ہوتا ہے،جس نے بھی یہ الزامات لگائے ہیں وہ ثبوت فراہم کرے۔

سابق کپتان کا مزید کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ چیف سلیکٹر والا عہدہ جج کے برابر ہوتا ہے ،میں ٹیم سلیکٹ کرتا ہوں کوئی مجھ پر بات کرے اس سے بہتر ہے کہ میں الگ ہوجائوں،مجھ پر لگنے والے الزامات کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنائی گئی تھی جس میں مجھے پیش ہونا تھا،میں نے کمیٹی کے سامنے کہا کہ ٹھیک ہے پہلے تحقیقات کرلی جائے،تحقیقات کے بعد پی سی بی سے بات کرنے کو تیار ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:ذکاء اشرف نے بابر اعظم کے پرائیویٹ پیغامات لیک کردیے

انضمام الحق کے استعفیٰ کے حوالے سے سابق کپتان مشتاق احمد نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ انضمام الحق کا فیصلہ بہت عزت والا ہے،کھلاڑی ورلڈکپ کھیل رہے ہیں یہ چیف سلیکٹر کا اپنا ذاتی فیصلہ ہے البتہ اس فیصلے سے کھلاڑیوں پر تھوڑا بہت فرق پڑے گا،مشتاق احمد نے مزید کہا کہ انضمام الحق پر لگنے والے الزامات کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنادی گئی ہے،کمیٹی کی تحقیقات میں سب کچھ سامنے آجائے گا ہمیں تھوڑا انتظار کرنا چاہیے۔دوسری جانب سابق کپتان شاہد آفریدی نے بھی انضمام الحق کے فیصلے کو سرہاتے ہوئے اسے عزت پر مبنی فیصلہ قرار دیا۔

یاد رہے کہ کچھ دن قبل خبر آئی تھی کہ چیف سلیکٹر انضمام الحق پلیئرز ایجنٹ کی کمپنی کے شیئرہولڈر ہیں ، محمد رضوان بھی مالکان میں شامل ہیں، ۔انضمام الحق ہی نے کھلاڑیوں سے مذاکرات کر کے انہیں تاریخ میں پہلی بار آئی سی سی کی آمدنی سے بھی شیئر دلایا جبکہ تنخواہوں میں بھی 202 فیصد تک اضافہ کرایا تھا۔

انضمام الحق ،محمد رضوان اور پلیئرز کے ایجنٹ ایک ہی کمپنی ’’یازو انٹرنیشنل لمیٹیڈ‘‘ کے مالکان میں بھی شامل ۔دلچسپ بات یہ ہے کہ انضمام پی سی بی سے 25 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ بھی وصول کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان اب بھی سیمی فائنل میں پہنچ سکتا ہے، جانیے کیسے؟

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage