پیٹرول سستا ہونے کا امکان
Image

اسلام آباد:(ویب ڈیسک) نگران حکومت کی جانب سے یکم نومبر 2023 سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑی کمی کا امکان کیا جا رہا ہے۔

عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت میں فی بیرل 5 ڈالر کمی ہوئی ہے جسکے باعث یکم نومبر 2023 سے پاکستان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا بہے امکان ہے۔

ذرائر کے مطابق آئندہ ماہ پیٹرول کی قیمت میں 15 سے 20 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی 10 سے 16 روپے کی فی لیٹر کمی متوقع کی جا رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق لائٹ ڈیزل آئل اور مٹی کا تیل بھی یکم نومبر 2023 سے سستا ہو جائے گا اور اس حوالے سے اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا ابتدائی مسودہ بھی تیار کر لیا ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی حتمی سمری 31 اکتوبر 2023 کو پیٹرولیم ڈویژن کو بھیجی جائے گی۔

سمری میں وزارت پیٹرولیم اور وزارت خزانہ ردو بدل کر کے نگران وزیراعظم کو بھیجیں گے جسکے بعد نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ حتمی قیمتوں کا فیصلہ کریں گے۔

خیال رہے کہ 16 اکتوبر کو نگران حکومت نے مہنگائی کی چکی میں پسے عوام کی فریاد سنتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کی تھی۔ پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 40 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 15 روپے کمی کردی گئی تھی۔

قیمتوں میں 40 روپے کمی کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 283 روپے ہوگئی تھی جبکہ نئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوگیا تھا۔

واضح رہے کہ یکم اکتوبر 2023ء کو نگران حکومت کی جانب سے عوام کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی تھی، اس وقت پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے فی لیٹر جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے فی لیٹر کی کمی کا اعلان کیا گیا تھا۔

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے جاری نوٹی فیکیشن کے مطابق ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 15 روپے، مٹی کے تیل کی قیمت میں 22 روپے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 19 روپے فی لیٹر کمی کی گئی تھی۔

یکم اکتوبر کو پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے کمی کے بعد پیٹرول کی قیمت 323 روپے 38 پیسے مقرر کی گئی تھی جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل 11روپے فی لیٹر سستا کر کے نئی قیمت 318 روپے 18 پیسے مقرر کی گئی تھی۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں استحکام سے بھی قیمتیں کم کرنے میں مدد ملی ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات سستی کرنے کا فیصلہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی آنے پر کیا۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری

خیال رہے کہ نگران حکومت نے یکم اکتوبر 2023ء سے ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے یکم اکتوبر سے ایل این جی کی قیمت میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

اوگرا کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ رواں سال اکتوبر 2023ء میں ستمبر کے مقابلے میں ایل این جی کی قیمت میں 3.8 فیصد کا اضافہ کیا گیا۔ سوئی ناردرن کیلئے آر ایل این جی کی نئی قیمت 13.33 ڈالر مقرر کی گئی ہے۔

نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ سوئی سدرن کیلئے آر ایل این جی کی نئی قیمت 13.87 ڈالر مقرر کی گئی ہے۔ ستمبر میں سوئی ناردرن کیلئے قیمت 12.83 ڈالر تھی جبکہ سوئی سدرن کیلئے ستمبر میں آر ایل این جی کی قیمت 13.36 ڈالر تھی۔