دورہ آسٹریلیا:ٹیم مینجمنٹ اور کوچنگ اسٹاف کا اعلان
Image

لاہور:(سنونیوز)پاکستان کرکٹ بورڈ نے دورہ آسٹریلیا کیلئے ٹیم منیجمنٹ اور کوچنگ اسٹاف کا اعلان کردیا۔ایڈم ہولیوک کو قومی ٹیم کا بیٹنگ کوچ مقرر کردیا گیا۔

پی سی بی کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم تیس نومبر کو کپتان شان مسعود کی قیادت میں آسٹریلیا کے دورے پر روانہ ہوگی جہاں وہ تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلے گی۔ دورہ آسٹریلیا کے لیےنوید اکرم چیمہ کو ٹیم منیجر ،محمد حفیظ ڈائریکٹرٹیم ،ایڈم ہولیوک بیٹنگ کوچ، عمرگل فاسٹ بولنگ کوچ ،سعید اجمل اسپن بولنگ کوچ ،عبدالمجید کو فیلڈنگ کوچ مقرر کیا گیا ہے۔

سائمن گرانٹ ہیلمٹ ہائی پرفارمنس کوچ،منصور رانا اسسٹنٹ ٹیم منیجر،شاہد اسلم اسسٹنٹ بیٹنگ کوچ،کلف ڈیکن فزیو تھراپسٹ اورطلحہ اعجاز ٹیم انالسٹ ہونگے۔لیفٹننٹ کرنل ( ریٹائرڈ ) اختر حسین سکیورٹی منیجررضا راشد کیچلو ٹیم میڈیا منیجر ہونگے ۔

کچھ دن قبل لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے 18 رکنی ٹیسٹ سکواڈ کا اعلان کیا تھا، سکواڈ میں کپتان شان مسعود، بابراعظم، عبداللہ شفیق، امام الحق، حسن علی، فہیم اشرف، ابرار احمد، شاہین آفریدی، عامر جمال، خرم شہزاد، سعود شکیل، سرفراز احمد، میر حمزہ ، محمد رضوان ، وسیم جونیئر ، نعمان علی، صائم ایوب اور سلمان علی آغا شامل ہیں۔

وہاب ریاض کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ‌ فاسٹ بولر حارث رؤف نے خود کو ٹیسٹ کھیلنے سے دستبردار کیا ہے، ہم نے حارث رؤف کو ہر ممکن سہولیات دینے کی کوشش کی اور دورے کے لیے حارث رؤف سے بات ہوئی تھی، فزیو نے بتایا کہ آگے جا کر فٹنس کا ایسا کوئی ایشو نہیں ہے لیکن حارث نے خود دورے پر جانے سے انکار کیا۔

چیف سلیکٹر نے نسیم شاہ کے حوالے سے بتایا کہ نسیم شاہ اگلے تین ہفتوں میں بولنگ شروع کرے گا جبکہ محمد حسنین نے ورزش شروع کی ہے ایک سے دو ہفتوں میں وہ پریکٹس کا آغاز کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فاسٹ بائولر شاہنواز دہانی، شاداب خان، اسامہ میر، عثمان قادر اور محمد نواز کیمپ کوجوائن کریں گے۔

وہاب ریاض کا کہنا تھا کہ ٹاپ آرڈر میں امام الحق ،عبداللہ شفیق اور شان مسعود پرفارم کررہے ہیں، چار پانچ اسپینر کیمپ میں بلائے گئے ہیں ، صاحبزادہ فرحان ٹاپ سکورر رہے لیکن ابھی سکواڈ میں جگہ نہیں۔

پاکستان قومی ٹیم کے ڈائریکٹر محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کے این او سی کے حوالے سے جلد پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے پالیسی سامنے لائی جائے گی جس کے بعد ساری صورت حال واضح ہوجائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

https://sunonews.tv/25/11/2023/latest/56158/

تفصیلات کے مطابق لاہور قذافی اسٹیڈیم میں ہونے والی پریس کانفرنس میں قومی ٹیم کے ڈائریکٹرکا کہنا تھا کہ مجھ سے پہلے جو کچھ ہوا میں اس کا ذمہ دار نہیں ہوں،اب سے جو کچھ ہوگا وہ میری ذمہ داری ہوگا ،ہمیں یہ ماننا پڑےگا کہ ہم سے غلطیاں ہوئیں جس سے ہمیں سیکھنا پڑے گا ،ماڈرن اعتبار سے ہماری کرکٹ بہت پیچھے ہے جس کو اپنا نا بہت ضروری ہے۔

این او سی کے حوالے سے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ سینٹرل کنٹریکٹ جن کھلاڑیوں کو دئیے جاتے ہیں ان کی سب سے پہلی ذمہ داری یہ ہوتی ہے کہ وہ اپنے ملک کے لیے دستیاب ہوں،ماضی میں ہم نے دیکھا کہ ایشیا کپ اور ورلڈ کپ میں کھلاڑی بہت زیادہ تھکے نظر آئے جس کی وجہ سے ان کی پرفارمنس بری طرح متاثر ہوئی،اس کا سبب ان پر بہت زیادہ لوڈ ورک تھا جس کی بناء پر بورڈ کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ کھلاڑیوں پر سے لوڈ کم سے کم کیا جائے۔

لیگز کھیلنے کے حوالے سے محمد حفیظ نے واضح کیا کہ اگر کھلاڑیوں کو قومی ڈیوٹی کے علاوہ اگر کوئی اور موقع ملتا ہے تو پھر یہ دیکھا جائے گا کہ کھلاڑیوں کی فٹنس اور پرفارمنس اس دوران متاثر نہیں ہوگی اگر تو اس حوالے سے بورڈ مطمئن ہوگا تو پھر کھلاڑیوں کو ضرور لیگز کھیلنے دی جائے گی لیکن سینٹرل کنٹریکٹ کے حامل کھلاڑیوں کے لیے پہلے نیشنل ڈیوٹی ہوگی۔

ایک سوال کے جواب میں ڈائریکٹر قومی کرکٹ ٹیم کا کہنا تھا کہ میرا نام پروفیسر ہے لیکن اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ مجھے سب کچھ آتا ہے،میں اس عہدے پر بھی بہت کچھ سیکھ رہا ہوں اور میں کوشش کروں گا کہ بطور ٹیم ڈائریکٹر قومی ٹیم کے لیے بہتر سے بہتر اسٹرٹیجی ترتیب دینے کے لیے کوشش کروں گا اور اس حوالے سے یقینی بنائوں گا کہ اپنے اسٹاف کے ساتھ مل کر اس اسٹرٹیجی کو قابل عمل بنانے کے لیے مشترکہ طور پر کام کروں۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage