پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 7 روپے کمی کا امکان

11/28/2023 4:06
لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان میں یکم دسمبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 7 روپے تک کمی ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کے حوالے سے ورکنگ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ عالمی منڈی میں قیمتوں میں کمی کے نتیجے میں پاکستان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کا امکان ہے۔
پیٹرول کی قیمت میں 7 روپے فی لٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے فی لٹر کمی متوقع ہے۔ اگلے 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا حتمی اعلان نگران وزیر اعظم کی منظوری سے کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں
https://sunonews.tv/28/11/2023/latest/56555/
دوسری جانب نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ابوظبی میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان سے ملاقات کی جس میں پاکستان اور یو اے ای میں اربوں ڈالر کے سمجھوتوں پر دستخط ہوئے۔
وزیر اعظم آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان توانائی، پورٹ آپریشنز پروجیکٹس، ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ، فوڈ سیکیورٹی، لاجسٹکس، معدنیات اور بینکنگ اینڈ فنانشل سروسز کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے تعاون سے متعلق مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔
اعلامیے کے مطابق ان مفاہمت ناموں کی بدولت متحدہ عرب امارات کی پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوگی اور سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے تحت مختلف اقدامات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔
وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کو ایک تاریخی اقدام قرار دیا جس سے پاک متحدہ عرب امارات اقتصادی شراکت داری کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تاریخی اور گہرے برادرانہ تعلقات ہیں جو وقت کی ہر آزمائش پر پورا اترے ہیں۔ رہنماؤں نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دو طرفہ اسٹریٹجک تعاون اور بات چیت کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اقتصادی اور مالیاتی شعبے میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان کے لیے بھرپور تعاون پر شکریے کا اظہار کیا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات 18 لاکھ پاکستانیوں کا گھر ہے جو دونوں برادر ممالک کی ترقی، خوشحالی اور اقتصادی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔
ملاقات کے دوران مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے خصوصی طور پر علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم نے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ اور او آئی سی کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور پائیدار حل کے لیے پاکستان کی حمایت کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم نے 28 ویں کانفرنس آف پارٹیز(COP 28 ) کے لیے یو اے ای کی صدارت کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے لاس اینڈ ڈیمج فنڈ کے قیام سمیت ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کے لیے کلیدی شعبوں میں موثر اور نتیجہ خیز عالمی اقدامات کی جانب بامعنی پیش رفت کے موقع کے طور پر اس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ اس موقع پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔
بعدازں متحدہ عرب امارات سے ایک ویڈیو پیغام میں نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان جن ایم او یوز پر دستخط ہوئے وہ توانائی، پورٹ آپریشنز پروجیکٹس، ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ، فوڈ سیکیورٹی، لاجسٹک، کان کنی، ایوی ایشن اور بینکنگ اینڈ فنانشل سروسز کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے تعاون سمیت دوسرے شعبوں سے متعلق ہیں۔
نگران وزیر اعظم انوار الحاق کاکڑ نے ایم او یوز پر دستخطوں کی تقریب کے بعد ابو ظبی سے ٹیلی وائزڈ خطاب میں کہا کہ ان معاہدوں سے دونوں برادر ممالک کے درمیان تعلقات کا ایک نیا دور شروع ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یو اے ای کے ساتھ اربوں ڈالرز مالیت کے ایم او یوز پر دستخط ہوئے۔ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان معاشی تعاون، علاقائی استحکام اور سٹریٹیجک کو آپریشن کا نیا دور شروع ہو گا۔
نگران وزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ ان معاہدوں کے معاشی ثمرات مثبت انداز میں آنے والے دنوں میں سامنے آئیں گے، یادداشتوں پر دستخط کے موقع پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور وفاقی وزرا بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ شیخ زید بن النہیان نے 70 کی دہائی میں پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی بنیاد رکھی تھی جسے ان کے صاحبزادے شیخ محمد بن زید بن النہیان ایک نئے موڑ پر لے کر آئے ہیں۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage