
لوساکا: (سنو نیوز) افریقی ملک زیمبیا کے حکام نے ایک نجی طیارہ پکڑا ہے جس میں 5 ملین ڈالر سے زیادہ کی نقدی، جعلی سونا، بندوقیں اور گولہ بارود موجود تھا۔ طیارے کو فی الحال زیمبیا کے دارالحکومت لوساکا کے ایک مرکز میں رکھا گیا ہے جہاں اس کی مکمل تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس طیارے نے مصر کے دارالحکومت قاہرہ سے اڑان بھری تھی اور دو ہفتے قبل زیمبیا میں اترا تھا۔ ابھی تک، ابھی تک کسی نے بھی ہوائی جہاز کرائے پر لینے یا اس میں موجود اشیا کے مالک ہونے کا اعتراف نہیں کیاہے۔
اس دوران ملک میں افواہوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے کہ اس طیارے میں موجود اسلحہ ، نقدی اور جعلی سونے کے مالک مصری یا زیمبیا کی سیاسی یا فوجی شخصیات ہو سکتی ہیں۔ طیارے میں سوار تمام افراد کا تعلق مصر سے بتایا جا رہا ہے جن کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
ان میں زیمبیا سے تعلق رکھنے والے دو شہریوں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جن پر جاسوسی کا بھی الزام ہے۔ تاہم زیر حراست مصریوں کے خلاف ابھی تک کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا ہے۔اس جہاز کی کہانی ایک صحافی نے لیک کی جس کے بعد یہ پوری دنیا میں پھیل گئی۔
اس صحافی کا نام کریم اسد بتایا جا رہا ہے۔ خبر پھیلنے کے کچھ ہی دیر بعد، سادہ لباس میں ملبوس مصری سیکیورٹی فورسز نے قاہرہ میں صحافی کریم اسد کے گھر پر رات گئے چھاپہ مار کر انہیں گرفتار کر لیا ہے۔ اس کے بعد آزاد مصری صحافیوں نے سوشل میڈیا پر ایسی دستاویزات شائع کیں جو مبینہ طور پر نقدی سے بھرے طیارے کے بارے میں زیمبیا کی پولیس کی تفتیش سے لی گئی تھیں۔
ان دستاویزات میں جو کچھ بتایا گیا ہے اس کے مطابق زیر حراست افراد میں مصری فوج کے تین افسران اور ایک اعلیٰ پولیس افسر کا ذکر کیا گیا ہے جو اسد کے الزامات کی تائید اور تصدیق کرتے ہیں۔
مصری حکام نے یہ کہہ کر خود کو مطمئن کر لیا ہے کہ صحافی اسد کی ویب سائٹ پر جس طیارے کا ذکر کیا گیا ہے، وہ نجی ملکیت کا تھا اور قاہرہ سے گزر رہا تھا۔ دوسرے لفظوں میں ریاست اور اس کے حکام کا اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
لوساکا کے کینتھ کونڈا ہوائی اڈے پر طیارے کے اترنے کے فوراً بعد، توجہ کا مرکز زیمبیا کی طرف مڑ گیا۔ یہ طیارہ مبینہ طور پر 13 اگست کو زیمبیا کے دارالحکومت لوساکا کے کینتھ کونڈا ہوائی اڈے پر اترا تھا۔
طیارے میں سوار افراد کو یہ بتانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا کہ وہ لاکھوں ڈالر کی نقدی، کئی ہینڈگنز، اسلحہ وگولہ بارود اور 100 کلو گرام سے زیادہ سونے کی سلاخوں کے ساتھ کیا کر رہے تھے؟ جو چیز خاص طور پر مشکوک اور پریشان کن تھی وہ سونے کی سلاخیں تھیں۔
بہت سے لوگوں کے درمیان ایک اور نظریہ گردش کر رہا ہے کہ مصر میں اعلیٰ فوجی حکام اور تاجر، جنہیں صدر سیسی کی حکومت کے خاتمے کا خدشہ ہے، اپنا پیسہ ملک سے باہر نکالنے کی شدت سے کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم ابھی کوئی بھی اس بات کا حتمی تعین نہیں کر سکتا کہ یہ سب کتنا سچ ہے۔ امید ہے کہ جب حتمی ٹرائل ہوگا تو ان تمام سوالوں کے جواب مل جائیں گے۔ لیکن خطرہ یہ بھی ہے کہ اس سے مزید سوالات جنم لے سکتے ہیں۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage