
لاہور: (سنو انویسٹی گیشن سیل) سابق وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب مرزا شہزاد اکبر اور انکے بھائی مرزا مراد اکبر کے فرنٹ مین بیوروکریٹ عارف رحیم پر دبئی،برطانیہ اور ترکی میں سیاہ دھن سے جائیدادیں خریدنے کا الزام،سابق ڈائریکٹر اینٹی کرپشن عارف رحیم کے خلاف بیوی،بہنوں اور بھائی کےنام پر بےنامی کمرشل ورہائشی پراپرٹیز بنانے کے الزامات پر تحقیقات کا آغاز کردیاگیا۔
سنو انویسٹی گیشن سیل کے مطابق مرزا شہزاد اکبرکے دور میں اینٹی کرپشن کے طاقتور ترین ڈائریکٹر عارف رحیم کے خلاف اربوں روپے کے اثاثہ جات بنانے کے الزامات پر تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
عارف رحیم پر ملٹی گارڈن ہاوسنگ سوسائٹی اور پراپرٹی ٹائیکون سے ملنے والے پلاٹس بیچ کر دبئی،برطانیہ اور ترکی میں جائیدادیں خریدنے کا الزام ہے۔ سورس رپورٹ کے مطابق گریڈ 18 کے پی ایم ایس آفیسر عارف رحیم نے سروس کے دوران فارم ہاوس اور بیدیاں روڈ پر انتہائی مہنگا ڈیری فارم بنایا ۔ عارف رحیم سابق وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب مرزا شہزاد اکبر اور انکے بھائی مرزا مراد اکبر کے فرنٹ مین کی شہرت رکھتے تھے۔
عارف رحیم کھل کر راولپنڈی ڈویژن میں بدعنوانی اور سرکاری رقبے غیر قانونی طور پر ہائوسنگ سوسائٹیز میں شامل کروانے میں ملوث رہے۔ مرزا شہزاد اکبر کی ایماء پر عارف رحیم پر راولپنڈی میں اربوں روپے مالیت کی اراضی کی خریداریوں میں کلیدی کردار ادا کرنے کا الزام ہے۔
سابق ڈائریکٹر اینٹی کرپشن راولپنڈی ریجن عارف رحیم نے راولپنڈی کی مختلف ہائوسنگ سکیموں سے کک بیکس اور رشوت میں پلاٹس لئے۔ سورس کے مطابق عارف رحیم نے اپنی بیگم نازیہ قاضی،بھائی محمد یحییٰ رحیم ،بہن صدف رحیم اور رافعہ رحیم کے نام پر رہائشی و کمرشل پراپرٹیز بنائیں۔
عارف رحیم نے اپنے خاندان کے افراد کے نام پر رشوت کے ذریعے حاصل کئے گئے سیاہ دھن سے بے نامی جائیدادیں خریدیں۔ مرزا شہزاد اکبر اور مرزا مراد اکبر کے حکم پر راولپنڈی کی غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیز کےخلاف انکوائریاں اور کیسز بنا کر بھاری رشوت لی گئی۔
وزیر اعظم ایسٹ ریکوری یونٹ میں اعلی عہدے پر تعینات رہنے والے پی ایم ایس آفیسر عارف رحیم ،مرزا شہزاد اکبر اور انکے بھائی مراد اکبر کےدستِ راست ہونے کے سبب بیوروکریسی کے حلقوں میں انتہائی طاقتور افسر سمجھے جاتے تھے۔
ڈائریکٹر اینٹی کرپشن راولپنڈی ریجن عارف رحیم کے دور میں ہائوسنگ سوسائٹیز اور آرڈی اے سے متعلقہ تمام کیسز انکے فرنٹ مین انسپکٹر زاہد ظہور کے ذریعےڈیل کئے جاتے۔ انسپکٹر زاہد ظہور سابق ڈائریکٹر راولپنڈی عارف رحیم کیلئے بطور فرنٹ مین رشوت اکٹھی کرتاتھا۔
عارف رحیم کی ہدایت پر بلڈنگ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے مری روڈ کے بڑے بڑے شاپنگ مالزکےخلاف مقدمات درج کرکےغیر قانونی تعمیرات میں ملوث سرمایہ کاروں اور سرکاری ملازمین سے کروڑوں روپے رشوت لی گئی۔ اینٹی کرپشن نےشواہد اکٹھے کرکے سورس رپورٹ پر سابق دورِ حکومت کے طاقتور ترین ڈائریکٹراینٹی کرپشن راولپنڈی ڈویژن عارف رحیم کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔ عارف رحیم کی بطور اے ڈی سی آر راولپنڈی تعیناتی کے دورانیے کی بھی سکروٹنی شروع کردی گئی ہے۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage