پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی بارے بڑی خبر
Image
اسلام آباد(ویب ڈیسک) ذرائع کے مطابق یکم نومبر سے پٹرول 20 جبکہ ڈیزل 16 روپے فی لیٹر سستا ہونے کا امکان ہے۔ یکم نومبر سے پاکستان میں بھی پٹرول کی قیمت میں 20روپے اورہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 16 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے، عالمی مارکیٹ میں کروڈ آئل کی قیمت میں فی بیرل 5 ڈالر کمی ہوئی ہے۔ خیال رہے کہ 16 اکتوبر کو نگران حکومت نے مہنگائی کی چکی میں پسے عوام کی فریاد سنتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کی تھی۔ پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 40 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 15 روپے کمی کردی گئی تھی۔ قیمتوں میں 40 روپے کمی کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 283 روپے ہوگئی تھی جبکہ نئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوگیا تھا۔ واضح رہے کہ یکم اکتوبر 2023ء کو نگران حکومت کی جانب سے عوام کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی تھی، اس وقت پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے فی لیٹر جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے فی لیٹر کی کمی کا اعلان کیا گیا تھا۔ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے جاری نوٹی فیکیشن کے مطابق ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 15 روپے، مٹی کے تیل کی قیمت میں 22 روپے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 19 روپے فی لیٹر کمی کی گئی تھی۔ یہ بھی پڑھیں: چنگان موٹرز نے گاڑیوں کی قیمتوں میں لاکھوں روپے کمی کر دی یکم اکتوبر کو پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے کمی کے بعد پیٹرول کی قیمت 323 روپے 38 پیسے مقرر کی گئی تھی جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل 11روپے فی لیٹر سستا کر کے نئی قیمت 318 روپے 18 پیسے مقرر کی گئی تھی۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں استحکام سے بھی قیمتیں کم کرنے میں مدد ملی ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات سستی کرنے کا فیصلہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی آنے پر کیا۔ خیال رہے کہ نگران حکومت نے یکم اکتوبر 2023ء سے ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے یکم اکتوبر سے ایل این جی کی قیمت میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ اوگرا کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ رواں سال اکتوبر 2023ء میں ستمبر کے مقابلے میں ایل این جی کی قیمت میں 3.8 فیصد کا اضافہ کیا گیا۔ سوئی ناردرن کیلئے آر ایل این جی کی نئی قیمت 13.33 ڈالر مقرر کی گئی ہے۔ نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ سوئی سدرن کیلئے آر ایل این جی کی نئی قیمت 13.87 ڈالر مقرر کی گئی ہے۔ ستمبر میں سوئی ناردرن کیلئے قیمت 12.83 ڈالر تھی جبکہ سوئی سدرن کیلئے ستمبر میں آر ایل این جی کی قیمت 13.36 ڈالر تھی۔ دوسری جانب منافع میں چلنے والی پاکستانی اسٹیل معیشت پر بوجھ بن گئی ہے، بند حالت میں بھی پاکستان اسٹیل پر سالانہ 30 ارب روپے کے اخراجات کا انکشاف کیا گیا ہے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی صنعت و پیداوار کے اجلاس میں سیکریٹری نجکاری ڈویژن نے جواد پال نے انکشاف کیا کہ بند اسٹیل پر سالانہ 30 ارب روپے کے اخراجات آرہے ہیں، پاکستان اسٹیل کو نجکاری کے لیے پیش کی گیا تاہم کوئی کوئی خریدار نہ ملنے کے باعث اسے نجکاری کی فہرست سے خارج کردیا گیا۔ پاکستان اسٹیل ملز کے چیف فنانشل آفیسر نے سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ اسٹیل ملز کی جانب سے حکومت پاکستان سے 110 ارب روپےکا قرض لیا جس کے بعد حکومت کو سالانہ 18 ارب روپے سود کی مد میں ادا کیے جارہے، سالانہ تنخواہوں کی مد میں 2.5 ارب روپے کے چارجزجبکہ سالانہ پانچ ارب روپے کے یوٹیلیٹی چارجز ہیں۔ سیکریٹری نجکاری ڈویژن کے مطابق گذشتہ مالی سال اسٹیل ملز کے نقصانات 206 ارب روپے تھے، اسٹیل ملز کی بحالی کے لیے 58 کروڑ 40 لاکھ ڈالر درکار ہیں، 1.1 ملین ٹن پیداوار سالانہ کیلئے 58 کروڑ ڈالر سے زائد درکار ہیں، سالانہ تیس لاکھ میٹرک ٹن پیداوار کیلئے 1.4 ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage