
لندن: (سنو نیوز) سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی رہنما شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ لندن میں ان پر تیزاب سے حملہ کیا گیا، جس کی وجہ سے وہ زخمی ہو گئے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر شہزاد اکبر کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ یہ واقعہ گذشتہ روز اتوار کی شام 4 سے 5 بجے کے درمیان پیش آیا۔ حملے کے وقت وہ گھر پر اپنے بچوں کیساتھ موجود تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ تیزاب حملے کے بعد وہ زخمی ہو چکے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما شہزاد اکبر نے حملے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ میں برطانیہ میں اپنے گھر پر اپنے بچوں کے ساتھ موجود تھا جب باہر گھنٹی بجی۔ عموماً ڈیلیوری بوائے ہوتے ہیں تو میں نے لائٹ آن کی اور میری چار سالہ بچی بھی میرے ساتھ میرے پیچھے کھڑی تھی۔‘’جیسے ہی دروازہ کھولا تو جیکٹ میں ملبوس شخص جس نے ہیلمٹ پہن رکھا تھا اور اس کے دائیں ہاتھ میں ایک بوتل تھی جس میں پڑا محلول مجھ پر پھینک دیا جو بعد میں فرانزک میں بھی معلوم ہوا کہ تیزاب تھا۔
‘شہزاد اکبر کے مطابق ’تیزاب ان کے سر، چہرے، بازو اور کپڑوں پر گرا جسے میں نے فوری طور پر دروازہ بند کرتے ہی قریبی واش روم میں جا کر پانی سے صاف کیا۔‘ان کے مطابق انہوں نے فوراً پولیس سے رابطہ کیا جس پر پولیس، ایمرجنسی سروسز والے پہنچے اور انہیں ہسپتال لے جایا گیا جہاں سے وہ صبح چار بجے گھر واپس آئے۔
سابق وفاقی وزیرکا کہنا تھا کہ ’میرا بازو زیادہ جلا اور سر پر نشان ہیں مگر چہرہ اور آنکھیں محفوظ رہے۔‘اس حملے کے بعد برطانیہ میں پاکستان سفارت خانے نے تاحال ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔تاہم ان کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد ان کے گھر اور پورے محلے میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے حملہ آور کا چہرہ تو نہیں دیکھا مگر پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے اس شخص کو ڈھونڈنے کی کوشش کر رہی ہے۔
سابق وفاقی وزیر شہزاد اکبر گذشتہ سال اپریل میں سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کے فوراً بعد ہی پاکستان چھوڑ کر برطانیہ چلے گئے تھے۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage