مہنگائی کی شرح میں 0.33 فیصد کی کمی
Image

اسلام آباد: (سنو نیوز) ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 0.33 فیصد کی کمی جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 29.65 فیصد ریکارڈکی گئی ہے۔

تفصیل کے مطابق ادارہ شماریات نے مہنگائی کے ہفتہ وار اعدادوشمار جاری کر دیے ہیں جس کے مطابق گذشتہ ہفتے میں 14 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ 7 اشیاء کی قیمتوں میں کمی، 20 کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

گذشتہ ہفتے ٹماٹر فی کلو 23 روپے مہنگے ہوئے جبکہ آلو کی فی کلو قیمت میں 3 روپے کا اضافہ ہوا۔ انڈے فی درجن 5 روپے مہنگے ہوئے۔ 800 گرام نمک 1 روپے، لہسن فی کلو 4 روپے مہنگا ہوا۔دال ماش، دال چنا اور دال مسور کی قیمتوں میں اوسطاً آٹھ روپے فی کلو کمی ہوئی۔

چکن چھتیس روپے، ایل پی جی سلنڈر پچاس روپے، چینی تین روپے فی کلو سستی ہوئی۔ ایک ماہ میں آٹے کا بیس کلو تھیلہ پینتالیس روپے کم ہو گیا۔ چاول، پیاز، چینی، گڑ اور کیلے کی قیمتوں میں بھی کمی ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں: مہنگائی میں 1.7 فیصد کی کمی ریکارڈ

خیال رہے کہ گذشتہ جمعہ ایک ہفتے میں مہنگائی میں 1.7 فیصد کی کمی ، سالانہ بنیادوں پر مہنگائی 35.45 ریکارڈ کی گئی تھی۔پاکستان شماریات بیورو کے مطابق مہنگائی میں کمی کی بڑی وجہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہے۔

گذشتہ ہفتے میں 14 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ، 24 میں کمی جبکہ 13 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ ایک ہفتہ میں پیاز دس روپے فی کلو سستا ہو کر 103 روپے فی کلو ہو گیا جبکہ زندہ مرغی 20 رویے فی کلو سستی ہو کر 347 روپے فی کلو ہو گئی تھی۔

گذشتہ ہفتے جاری رپورٹ کے مطابق دال مسور کی قیمت میں 11 روپے کمی کے ساتھ 319 روپے فی کلو، دال چنا 6 روپے سستی ہو کر 231 روپے فی کلو ہو گئی۔ لہسن کی فی کلو قیمت میں 12 روپے کی کمی کے بعد 515 روپے فی کلو اور آٹا 20 کلو کا تھیلا 32 روپے سستا ہو کر 2 ہزار 750 روپے کا ہو گیا تھا۔

چینی 5 روپے فی کلو سستی ہو کر 145 روپے فی کلو، ٹماٹر 2 روپے سستے ہو کر 108 روپے فی کلو ہو گئے تھے۔گذشتہ ہفتے انڈے 10 روپے مہنگے ہو کر 322 روپے فی درجن فروخت ہوئے۔ ایک ہفتے میں چھوٹا گوشت 17 روپے مہنگا ہو کر 1696 فی کلو ہو گیا جبکہ بڑا گوشت ہڈی والا 6 روپے اضافے کے ساتھ 814 روپے فی کلو ہو گیا ۔ ایک ہفتہ میں آلو،آگ جلانے والی لکڑی، نمک اور سگریٹ بھی مہنگے ہوئے تھے۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage