پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی
Image
نیویارک(ویب ڈیسک) دنیا بھر میں خام تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی آئی ہے، امریکی اور برطانوی خام تیل کے بعد روسی خام تیل کی قیمت میں بھی حیرت انگیز کمی واقع ہوئی ہے۔ عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق مارکیٹ میں روسی تیل کی فی بیرل قیمت 60 ڈالر سے بھی نیچے آ گئی ہے، خیال رہے کہ یورپی یونین کیطرف سے روسی تیل کی قیمت 60 ڈالر فی بیرل کی حد مقرر کی گئی ہے مگر مارکیٹ میں روسی تیل کی قیمت مقررہ حد سے کافی نیچے چلی گئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ روسی خام تیل کی قیمت میں کمی کی وجہ عالمی بینچ مارک برینٹ کروڈ کی قیمتوں میں کمی کا آنا ہے، برینٹ کی قیمت اس ہفتے اس وقت گرگئی تھی جب اوپیک پروڈیوسر گروپ نے اپنی 26 نومبر کی میٹنگ کو 30 نومبر تک ملتوی کر دیا تھا۔ دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں برطانوی برینٹ کے گذشتہ روز سودے ایک فیصد کمی کیساتھ 80.58 ڈالر فی بیرل جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کے سودے دو فیصد کمی کیساتھ 75.54 ڈالر فی بیرل پر ہوئے ہیں۔ خیال رہے کہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 15 روز کے بجائے 7 روز بعد تبدیل کرنے کا پلان تیار کر لیا گیا۔ یہ بھی پڑھیں https://sunonews.tv/25/11/2023/latest/56110/   پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل سے متعلق حکومت نے نیا طریقہ اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن اور اسٹیک ہولڈز سے مشاورت کیلئے خط جاری کیا گیا ہے۔ آل پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے 7 روز بعد کے پلان کو مسترد کر دیا ہے۔ چیئرمین پیٹرولیم ڈیلرزایسوسی ایشن عبدالسمیع خان کا کہنا ہے کہ ہر ہفتے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین نہیں کیا جاسکتا ہم نے 15 روز کے بجائے 30 روز پر قیمت کے تعین کی تجویز دی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر ہفتے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت کے تعین سے پمپس تباہ ہوجائیں گے ایسے فیصلے نہ کئےجائیں جس سے مسائل پیدا ہوں۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage