ملکی قرضوں کا حجم کم کیاجائے: آئی ایم ایف کا ڈومور کا مطالبہ
Image
اسلام آباد: (سنو نیوز) انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت سے ڈو مور کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی قرضوں کا حجم کم کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق جائزہ مشن کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں آئی ایم ایف حکام نے کہا کہ پاکستان پر قرض کا بوجھ بہت بڑھ چکا ہے، پاکستان کوادائیگی کیلئے فوری اقدامات کرنا ہوں گے، قلیل مدت قرض کو طویل مدت میں تبدیل کیا جائے اور ا ن کی ادائیگی کیلئے ٹیکس محاصل کو بڑھایا جائے، اس وقت ٹیکس محصولات کا 70 فیصد قرضوں کی ادائیگی کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ ریونیو ہدف کو جی ڈی پی کے 15 فیصد تک لانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے قرض کی ری پر وفائلنگ پر کام شروع کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل آئی ایم ایف نے حکومت کومرکزی بینک سے قرض لینے اور حکومتی کمپنیوں کو زر ضمانت فراہم کرنے سے بھی روک دیا تھا۔ ہنڈرڈ انڈیکس 59 ہزار کی بُلند ترین سطح عبور کرگیا دوسری جانب ستمبر 2023 تک اندرونی قرضوں کا مجموعی حجم ساڑھے 40 ہزار ارب تک پہنچ چکا ہے جس پر تقریبا 672ً ارب روپے سود ادائیگیوں کا بوجھ ہے، پاکستان انویسمنٹ بانڈ اور اجارہ سکوک بانڈ کا قرض 26 ہزار ارب روپے سے زائد ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں ہفتے کے آخری روز پہلے سیشن کا تیزی پر آغاز ہوا، ہنڈریڈ انڈیکس 461 پوائنٹس اضافے کے بعد 59 ہزار کی نفسیاتی حد بھی عبور کر گیا۔ انڈیکس نئی بلند ترین سطح 59 ہزار 631 پوائنٹس پر ٹریڈ ہوتا رہا۔ پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق تقریباً 9 بج کر 53 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس 461 پوائنٹس یا 0.78 فیصد اضافے کے بعد 59 ہزار 631 پوائنٹس پر پہنچ گیا، جو گزشتہ روز 58 ہزار 899.84 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔ آئندہ ماہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے ڈالر ملنے کی توقع، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے اور ترسیلات سے متعلق مثبت اشاریوں کے باعث مارکیٹ میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ 22 نومبر کو کے ایس ای-100 انڈیکس 827 پوائنٹس اضافے کے بعد 58 ہزار کی بلند ترین سطح عبور کر گیا تھا۔ اسی طرح 16 نومبر کو کے ایس ای-100 انڈیکس 418 پوائنٹس اضافے کے بعد 57 ہزار کی نئی بُلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔ اس سے قبل 13 نومبر کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 1132 پوائنٹس اضافے کے بعد 56 ہزار کی نئی بلند ترین سطح عبور کرگیا تھا۔ اس سے قبل 10 نومبر کو 55 ہزار، 8 نومبر کو 54 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیا تھا۔ 3 نومبر کو صدر مملکت اور چیف الیکشن کمشنر کے درمیان عام انتخابات کی تاریخ پر اتفاق ہونے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ساڑھے 6 سال بعد انڈیکس 53 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گیا تھا۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage