سیارہ زحل کے گرد بنے حلقے کب ختم ہونگے؟ ناسا نے تاریخ بتا دی
Image
واشنگٹن: (ویب ڈیسک) نظام شمسی کا سیارہ زحل اپنے گرد بنے حلقوں کیوجہ سے کافی مشہور ہے تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ان حلقوں کا براہِ راست مشاہدہ کرنے کیلئے اب محدود وقت رہ گیا ہے۔ عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ناسا نے انکشاف کیا ہے کہ زحل کے حلقے بصری حدود کیوجہ سے 18 ماہ میں نظروں سے اوجھل ہو جائیں گے تاہم یہ حلقے 2032 میں دوبارہ نظر آسکتے ہیں۔ مارچ 2025 تک یہ حلقے جو 43,500 سے 87,000 میل تک پھیلے ہوئے ہیں، اپنے مدار میں سیارے کے جھکاؤ کیوجہ سے زمین سے پوشیدہ ہو جائیں گے۔ یہ انوکھا منظر اس وقت رونما ہوتا ہے جب ہر 13.5 سے 15.7 سال بعد زمین سے زحل افقی سطح سے نظر آتا ہے اور خلائی دھول کیوجہ سے سیارے کی ظاہری شکل صاف اور واضح نظر نہیں آتی ہے۔ سیارہ زحل فی الحال ابھی 8 ڈگری نیچے کی طرف جھکا ہوا ہے جبکہ 2024 تک اسکا جھکاؤ 3.7 ڈگری تک کم ہو جائے گا جیسا کہ ایک نجی ویب سائٹ نے بھی اسکی وضاحت کی ہے کہ اس مدت کے دوران زحل کے حلقوں کا مشاہدہ کرنا کاغذ کے کنارے کو افقی سطح سے دیکھنے کے مترادف ہو گا۔ دوسری جانب ڈش کی ایکو سٹار 7 سیٹلائٹ جو پہلی بار 2002 میں لانچ کی گئی تھی، جیو سٹیشنری مدار میں تھا جو زمین کی سطح سے 22,000 میل (36,000 کلومیٹر) فاصلے سے شروع ہوتا ہے۔ کمپنی کا مقصد سیٹلائٹ کو زمین سے 186 میل دور منتقل کرنا تھا لیکن 2022 میں اسے صرف 76 میل منتقل کیا گیا تھا۔ یہ بھی پڑھیں: سٹار شپ راکٹ جلد ہی مریخ کیجانب پرواز کیلئے تیار ہوگا: ایلون مسک یاد رہے کہ گذشتہ دنوں چینی خلائی ایجنسی چائنا نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن (سی این ایس اے) نے کہا تھا کہ چین چاند پر اپنے اگلے مشن میں پاکستان کا سیٹیلائٹ بھی اپنے ساتھ لے جائے گا۔ پاکستان اور چین کی دوستی اب خلا میں تعاون کی طرف بڑھ رہی ہے۔ چین کا چانگ ای 6 پاکستان کے سیٹیلائٹ کے ساتھ چاند پر جائے گا۔ اس چینی مہم کو Chang’e-6 کا نام دیا گیا ہے، جسے 2024 ء میں چاند کے جنوبی قطب – Aitken Basin پر بھیجا جانا ہے۔ اس کا مقصد چاند کے جنوبی حصے سے مٹی لانا ہے۔ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب تک چاند پر بھیجے گئے 10 مشن اس کے قریبی حصے پر اتارے گئے تھے۔ چین کا چانگ ای 6 مشن چند ممالک سے پے لوڈ لے کر چاند پر جائے گا۔ اس میں فرانس، اٹلی اور پاکستان شامل ہیں۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage