
واشنگٹن: (سنو نیوز) برطانوی اخبارنے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ امریکی حکام نے سکھ علیحدگی پسند رہنما کو قتل کرنے کی سازش ناکام بنا دی ہے۔ فنانشل ٹائمز نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کی سازش امریکی سرزمین پر بنائی گئی تھی۔
اس کے علاوہ اس رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکا کو اس کے پیچھے ہندوستان کا ہاتھ ہونے کا شبہ ہے۔ اس لیے امریکا نے بھی اس حوالے سے بھارتی حکومت کو وارننگ جاری کر دی ہے۔ فنانشل ٹائمز کی یہ رپورٹ وینکوور میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل پر ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان پیدا ہونے والے سفارتی بحران کے دو ماہ بعد سامنے آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
https://sunonews.tv/30/09/2023/latest/45613/خبر رساں ادارے روئٹرز کا کہنا ہے کہ نئی دہلی میں امریکی سفارت خانے یا بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے ابھی تک اس رپورٹ پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق نامعلوم ذریعے نے یہ نہیں بتایا کہ آیا بھارت کے احتجاج کے بعد حملہ آوروں نے حملہ نہیں کیا یا اسے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے ناکام بنایا۔
رپورٹ کے مطابق امریکا نے بھارت سے یہ احتجاج جون میں واشنگٹن ڈی سی میں صدر بائیڈن اور وزیر اعظم نریندر مودی کی ملاقات کے بعد درج کرایا تھا۔ تاہم فنانشل ٹائمز کی یہ رپورٹ وینکوور میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل پر ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان پیدا ہونے والے سفارتی بحران کے دو ماہ بعد سامنے آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
https://sunonews.tv/27/09/2023/latest/45172/کینیڈا نے نجار کے قتل میں بھارتی ایجنٹوں کے ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔ نجار کو جون میں وینکوور میں قتل کیا گیا تھا۔ بھارت نے کینیڈا کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ فنانشل ٹائمز کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہندوستان کو سفارتی انتباہ جاری کرنے کے علاوہ، امریکی وفاقی پبلک پراسیکیوٹرز نے نیویارک کی ضلعی عدالت میں اس معاملے میں کم از کم ایک مشتبہ شخص کے خلاف الزامات دائر کیے ہیں۔
فیڈرل پبلک پراسیکیوٹرز کی یہ رپورٹ فی الحال سیل ہے۔ اخبار نے قتل کی اس سازش کے ہدف کی نشاندہی گروپتونت سنگھ پنوں کے طور پر کی ہے۔ فنانشل ٹائمز کا کہنا ہے کہ گرپتونت سنگھ پنوں نے اس بات پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ آیا انہیں امریکی حکومت کی طرف سے اس سازش کے بارے میں خبردار کیا گیا تھا۔
تاہم، گروپتون سنگھ پنوں نے اخبار کو بتایا، "میں یہ امریکی حکومت پر چھوڑتا ہوں کہ وہ اپنی سرزمین پر ہندوستانی کارندوں سے میری جان کو لاحق خطرے کے بارے میں کیا فیصلہ کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
https://sunonews.tv/25/09/2023/latest/44599/404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage