لاہور ہائیکورٹ: توشہ خانہ، 1990 سے 2001 تک کا ریکارڈ پبلک کرنیکا حکم

3/22/2023 6:56
لاہور(ویب ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کا 1990 سے لے کر 2001 تک کا ریکارڈ پبلک کرنے کا حکم دے دیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عاصم حفیظ نے توشہ خانہ ریکارڈ کے سلسلے میں ایڈووکیٹ اظہر صدیق منیر کی درخواست نمٹا دی۔
عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ سارا ریکارڈ بپلک کیا جائے کوئی چیز چھپائی نہیں جا سکتی۔ جس دوست ملک نے تحائف دئیے وہ بھی بتایا جائے بغیر قیمت ادا کیے کوئی تحفہ نہیں رکھ سکتا۔
وفاقی حکومت نے موقف اختیار کیا کہ 2002 کے بعد پبلک کیے گئے ریکارڈ کے کے ذرائع بھی بتائے جائیں۔ ہم اس کے خلاف اپیل دائر کریں گے جس پرعدالت نے کہا کہ اپیل آپ کا حق ہے۔
سماعت کے دوران جسٹس عاصم حفیظ نے کہا کہ اپیل کرنا آپ کا حق ہے لیکن قیمت کی ادائیگی کے بغیر کوئی تحفہ نہیں رکھ سکتا۔ جسٹس عاصم حفیظ نے شہری منیر احمد کی جانب سے ایڈووکیٹ اظہر صدیق کے توسط سے قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ کی تفصیلات پبلک کرنے کے لیے دسمبر 2022 میں دائر درخواست پر 14 مارچ کو حکم دیا تھا کہ 1990 سے 2001 تک ریکارڈ پیش کردیں۔
جسٹس عاصم حفیظ نے تحریری حکم میں کہا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے پیش ہو کر بتایا کہ 2002 سے اب تک کا ریکارڈ پبلک کردیا ہے، درخواست گزار کے مطابق پیش کیا گیا ریکارڈ نامکمل ہے، حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ ریکارڈ پبلک کرنے کا مصدقہ ریکارڈ عدالت کے روبرو پیش کریں۔
حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ سیکشن افسر نے بتایا کہ 1990 سے 2001 کا ریکارڈ جزوی طور پر موجود ہے، سیکشن افسر کے مطابق اس ریکارڈ کی تصدیق نہیں کی جاسکتی، متعلقہ ریکارڈ کی جانچ اوپن کورٹ میں کی جائے گی، 21 مارچ کو ریکارڈ عدالت کے روبرو پیش کیا جائے۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage