کاروباری ہفتے کا پہلا روز، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی
Image

کراچی: (سنو نیوز) کاروباری ہفتے کےپہلے روز اسٹاک مارکیٹ میں تیزی ریکارڈ کی گئی۔ ہنڈرڈ انڈیکس میں پندرہ پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔ انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر مزید سستا ہو گیا۔ سونے کی قیمت میں استحکام رہا۔

تفصیل کے مطابق کاروباری ہفتے کے پہلے روز اسٹاک مارکیٹ شیئرز اور کرنسی مارکیٹ میں روپے کی قیمت میں اضافے کا رجحان جاری رہا۔ حصص بازار میں Bulls اور Bears کی جنگ جاری رہی۔ دونوں نے کاروبار کنٹرول کرنے کی پوری کوشش کی تاہم کاروبار کے اختتام پر Bulls کامیاب رہے۔ ہنڈرڈ انڈیکس میں 15 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد انڈیکس 57 ہزار 78 پوائنٹس پر بند ہوا۔

مارکیٹ میں 71 کروڑ 82 لاکھ حصص کی خرید و فروخت کے لئے ٹریڈرز نے 16 ارب 70 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی،، سرمایہ کاروں نے 14 ارب روپے منافع کمایا۔ آئی ایم ایف معاہدے کے بعد کرنسی مارکیٹ میں ڈالر بدستور دباؤ کا شکار ہے۔ انٹربینک میں ڈالر مزید 53 پیسے سستا ہو کر 285 روپے 97 پیسے پر بند ہوا۔

تین روز میں ڈالر کی قیمت 2 روپے 17 پیسے گر چکی ہے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کا ریٹ 75 پیسے کم ہو کر 287 روپے 50 پیسے پر آ گیا۔ گولڈ مارکیٹ میں ایک تولہ سونے کی قیمت 2 لاکھ 15 ہزار 100 روپے پر مستحکم رہی۔

یہ بھی پڑھیں:مثبت اقتصادی پالیسیاں، معیشت خوشحالی کی جانب گامزن

رواں مالی سال 2023 ء میں عسکری اور حکومتی کاوشوں کی بدولت پاکستان کی معیشت خوشحالی کی جانب گامزن ہے۔ گذشتہ چند ماہ میں زرمبادلہ کے ذخائر ہفتہ وار بنیادوں پر 67 ملین ڈالر اضافے کے ساتھ 7.7 بلین ڈالر ہو گئے ہیں۔

اکتوبر 2023 ء میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے ذریعے بیرونی ترسیلات زر میں 6.75 بلین ڈالر تک اضافہ ہوا، حال ہی میں چین کی جانب سے سرمایہ کاری کے بعد کُل غیر ملکی سرمایہ کاری 126.3 ملین ڈالر تک جا پہنچی ہے۔

بینک ڈپازٹس میں 26.23 ٹریلین کا ریکارڈ اضافہ ہوا، رواں ماہ آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے بہتر معاشی حالات کے پیشِ نظر 70 کروڑ ڈالر کے قرض کی منظوری دی گئی۔ رواں ماہ سٹاک ایکسچینج بھی 57 ہزار پوائنٹس عبور کر کےسابقہ تمام ریکارڈ توڑ چکا ہے۔ پاکستان کی زرعی پیداوار میں بھی 73 فیصد کا خاطر خواہ اضافہ ہوا، خصوصاً کپاس کی پیداوار میں 126.6 فیصد کا اضافہ ہوا۔

بجلی چوری کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن میں اب تک 46 بلین روپے کی ریکوری کی جا چکی ہے، پاکستان کے آئی ٹی شعبے کی برآمدات میں 3.3 فیصد اضافہ دیکھا گیا،آئی ایم ایف نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک میں پاکستان کی معیشت کیلئے مثبت پیش رفت کی پیش گوئی کی ہے۔

آئی ایم ایف ورلڈ اکنامک آؤٹ لک کی رپورٹ کے مطابق سال 2024 ء میں پاکستان کے لئے جی ڈی پی کی شرح نمود 2.5 فیصد تک رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ چین نے پاکستان کے ساتھ تجارت، مواصلات، ٹرانسپورٹ، فوڈ سیکیورٹی، میڈیا، شہری ترقی، صلاحیت کی تعمیر، موسمیاتی تبدیلیاں اور ویکسین کی ترقی جیسے شعبوں کے مختلف معاہدوں پر دستخط کئے۔

سعودی عرب نے سرحد پار آپریشنز، افرادی قوت کے تبادلے اور مشترکہ منصوبوں کے لئے پاکستان کے ساتھ آئی ٹی ایم اویو پر دستخط کئے،سعودی عرب کی جانب سے ریکوڈک منصوبے میں بھی گہری دلچسپی کا اظہار کیا گیا۔

دوسری جانب آئی ایم ایف نے پاکستان میں پبلک انوسٹمنٹ بارے میں رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 10 ہزار ارب سے زائد کے ترقیاتی منصوبے ہیں، پاکستان کے ترقیاتی منصوبے بجٹ سے 14 گنا زیادہ ہیں، جاری تمام ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لیے 14 ترقیاتی بجٹ درکار ہونگے۔