مثبت اقتصادی پالیسیاں، معیشت خوشحالی کیجانب گامزن
Image
لاہور:(سنو نیوز) رواں مالی سال 2023 میں عسکری اور حکومتی کاوشوں کی بدولت پاکستان کی معیشت خوشحالی کی جانب گامزن ہے، گذشتہ چند ماہ میں زرمبادلہ کے ذخائر ہفتہ وار بنیادوں پر 67 ملین ڈالر اضافے کے ساتھ 7.7 بلین ڈالر ہو گئے ہیں۔ اکتوبر 2023 میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے ذریعے بیرونی ترسیلات زر میں 6.75 بلین ڈالر تک اضافہ ہوا، حال ہی میں چین کی جانب سے سرمایہ کاری کے بعد کُل غیر ملکی سرمایہ کاری 126.3 ملین ڈالر تک جا پہنچی ہے۔ اکتوبر 2023 میں بینک ڈپازٹس میں 26.23 ٹریلین کا ریکارڈ اضافہ ہوا، رواں ماہ آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے بہتر معاشی حالات کے پیشِ نظر 70 کروڑ ڈالر کے قرض کی منظوری دی گئی۔ رواں ماہ سٹاک ایکسچینج بھی 57 ہزار پوائنٹس عبور کر کےسابقہ تمام ریکارڈ توڑ چکا ہے،پاکستان کی زرعی پیداوار میں بھی 73 فیصد کا خاطر خواہ اضافہ ہوا، خصوصاً کپاس کی پیداوار میں 126.6 فیصد کا اضافہ ہوا۔ بجلی چوری کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن میں اب تک 46 بلین روپے کی ریکوری کی جا چکی ہے، پاکستان کے آئی ٹی شعبے کی برآمدات میں 3.3 فیصد اضافہ دیکھا گیا،آئی ایم ایف نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک میں پاکستان کی معیشت کیلئے مثبت پیش رفت کی پیش گوئی کی ہے۔ آئی ایم ایف ورلڈ اکنامک آؤٹ لک کی رپورٹ کے مطابق سال 2024 میں پاکستان کے لئے جی ڈی پی کی شرح نمود 2.5 فیصد تک رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ چین نے پاکستان کے ساتھ تجارت، مواصلات، ٹرانسپورٹ، فوڈ سیکیورٹی، میڈیا، شہری ترقی، صلاحیت کی تعمیر، موسمیاتی تبدیلیاں اور ویکسین کی ترقی جیسے شعبوں کے مختلف معاہدوں پر دستخط کئے۔ یہ بھی پڑھیں: سٹاک مارکیٹ کا ایک اورریکارڈ سازکاروباری ہفتہ سعودی عرب نے سرحد پار آپریشنز، افرادی قوت کے تبادلے اور مشترکہ منصوبوں کے لئے پاکستان کے ساتھ آئی ٹی ایم اویو پر دستخط کئے،سعودی عرب کی جانب سے ریکوڈک منصوبے میں بھی گہری دلچسپی کا اظہار کیا گیا۔ دوسری جانب آئی ایم ایف نے پاکستان میں پبلک انوسٹمنٹ بارے میں رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 10 ہزار ارب سے زائد کے ترقیاتی منصوبے ہیں، پاکستان کے ترقیاتی منصوبے بجٹ سے 14 گنا زیادہ ہیں، جاری تمام ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لیے 14 ترقیاتی بجٹ درکار ہونگے۔ خیال رہے کہ گذشتہ روز عالمی منڈی میں سونے کے نرخ بڑھنے پر مقامی سطح پر سونے کی قیمت میں اضافہ ہوگیا تھا، گولڈ مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں بائیس سو روپے کا اضافہ ہوا تھا جس کے بعد ایک تولہ سونے کی قیمت دو لاکھ سولہ ہزار آٹھ سو روپے پر آ گئی تھی۔